پاکستان میں سیاسی عدم استحکام نے ملکی معیشیت کو داؤ پر لگادیا۔ موجودہ سیاسی صورتحال کے باعث ڈالر بے قابو ہوگیا۔ ایک ڈالر کی قیمت تاریخ کی بلندترین سطح پر پہنچ گئی۔
کاروباری ہفتے کے تیسرے دن بھی مبادلہ مارکیٹوں میں روپے کی بے قدری اور ڈالر کی اونچی اڑان جاری ہے۔ انٹربینک میں کاروبار کے آغاز پر ہی ڈالر کی قیمت میں 1 روپے اور 34 پیسے کا مذید اضافہ ہوگیا۔
واضح رہے کہ 10 اپریل کو عمران خان کو وزیراعظم کے عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد روپے کی قدر میں بہتری آئی تھی اور 188 تک پہنچنے والے ڈالر کی قیمت گرتے گرتے 181 روپے تک آگئی تھی۔
سولہ اپریل کو ڈالر کی قیمت 181 روپے 55 پیسے تھی لیکن اسکے بعد سے ڈالر کی قیمت میں دوبارہ اضافہ ہونا شروع ہوا اور اب تک ڈالر کی 8 روپے سے زائد مہنگا ہوچکا ہے۔
ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافے سے پاکستان کے گردشی قرضوں میں بھی اضافہ ہورہا ہے جبکہ دوسری جانب اسٹاک ایکسچینج میں بھی مسلسل مندی دیکھی جارہی ہے جسکے باعث کاروباری طبقہ انتہائی مشکلات کا شکار ہے۔