افغانستان میں آنے والے قیامت خیز زلزلے نے تباہی مچاہی، تباہ کن زلزلے کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 1000 کے قریب تک جاپہنچی جبکہ 600 سے زائد افراد زخمی ہیں۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق امریکی جیولوجیکل سروے نے بتایا کہ منگل اور بدھ کی درمیانی شب آنے والے زلزلے نے پاکستان اور افغانستان کے گنجان آبادی والے علاقوں کو ہلا کر رکھ دیا۔ افغانستان میں گزشتہ دو دہائیوں کے دوران آنے والا سب سے خطرناک زلزلہ ہے۔
ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 6.1 تھی اور اس کا مرکز خوست شہر سے 44 کلومیٹر دور تھا جب کہ اس کی گہرائی 51 کلومیٹر تھی۔ زلزلے سے کچے مکانات گر گئے اور زمین میں دراڑیں پڑگئیں، زلزلے سے اموات میں اضافے کا خدشہ ظاہرکیا جارہا ہے۔
غیر ملکی میڈیا نے افغانستان کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ حکام کے حوالے سے بتایا کہ افغانستان کے مختلف علاقوں میں زلزلے سے 950 افراد کی اموات کی تصدیق ہوگئی ہے، زلزلے سے 600 سے زائد افراد زخمی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق زلزلے سے سب سے زیادہ تباہی صوبہ پکتیکا میں ہوئی جہاں اب تک کی اطلاعات کے مطابق 300 سے زائد افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔
افغان طالبان کے ترجمان اور نائب وزیر اطلاعات ذبیح اللہ مجاہد کے مطابق ننگرہار، لغمان،غزنی، میدان وردک، لوگر،خوست میں بھی زلزلےکےجھٹکےمحسوس کیےگئے، زلزلے کے نتیجے میں اب بھی کئی افراد ملبےتلے دبے ہوئے ہیں متاثرہ امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد، پنجاب اور پشاور سمیت شمالی علاقوں میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے تھے، زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی شدت 5.9، گہرائی 40 کلو میٹر تھی، جب کہ زلزلے کا مرکز وسطی افغانستان تھا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے افغانستان میں زلزلے سے بڑے پیمانے پر انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ ترجمان وزیراعظم ہاؤس کے مطابق وزیراعظم میاں نے کہا ہے کہ دکھ اور مشکل کی اس گھڑی میں ہم اپنے افغان بھائی بہنوں کے ساتھ ہیں۔ پاکستان کی طرف سے افغانستان کے عوام کو ہر ممکن مدد فراہم کریں گے۔
ڈاکٹر عارف علوی نے سوگواران سے دلی تعزیت کا اظہار کیا اور کہا کہ پاکستان مشکل کی اس گھڑی میں افغانستان کے ساتھ کھڑا ہے۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے ٹوئٹر پر کہا کہ زلزلے کے نتیجے میں جانی نقصان پر میری دعائیں اور ہمدردیاں افغان عوام اور حکومت کے ساتھ ہیں، میں نے خیبرپختونخوا حکومت کو ہر قسم کی امداد خصوصاً طبی سہولیات کی فراہمی کی ہدایات دے دی ہیں۔