اسٹیٹ بینک نے اپنی نئی پالیسی کے تحت پاکستان کے بینکوں کے ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈ رکھنے والے افراد پر بیرون ملک آن لائن یا ڈیجیٹل ادائیگی کی حد مقرر کرتے ہوئے بینکوں کو نئی ہدایات جاری کر دی ہیں۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے بیرون ملک سفر کرتے ہوئے غیر ملکی نقد کرنسی لے جانے کی موجودہ حد میں بھی تبدیلی کر دی ہے۔
اسٹیٹ بینک کی جانب سے بینکوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ یقینی بنائیں کہ صارفین کے کریڈٹ یا ڈیبٹ کارڈ کا استعمال ان کی ضرورت اور پروفائل کے مطابق ہو۔
اسٹیٹ بینک کے سرکلر میں بتایا گیا ہے کہ ورچوئل کارڈز سمیت کریڈٹ کارڈز کے منصفانہ استعمال کو یقینی بنانے کے لیے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ کارڈ سے سرحد پار لین دین پر فی فرد 30 ہزار ڈالر کی سالانہ حد مقرر کی جائے۔
1/2 #SBP rationalizes existing foreign currency cash carrying limits for travel purposes out of Pakistan to USD 5,000 per visit and USD 30,000 annually for adults while USD2,500 per visit and USD15,000 annually for minors. pic.twitter.com/B43zlA8Ovl
— SBP (@StateBank_Pak) November 10, 2022
اس مقصد کے لیے موجودہ سال کی حد اس سرکلر کے جاری ہونے کی تاریخ سے شمار کی جائے گی۔ یہ حد پوری بینکنگ انڈسٹری کے ہر فرد پر لاگو ہوگی۔
نظرثانی شدہ حد کے مطابق 18 سال اور اس سے زائد عمر کے افراد اب پاکستان سے 5 ہزار امریکی ڈالر یا اس کے مساوی غیرملکی کرنسی فی دورہ لے جاسکتے ہیں۔
اٹھارہ سال سے کم عمر افراد کو فی دورہ ڈھائی ہزار امریکی ڈالر یا اس کے مساوی غیرملکی کرنسی لے جانے کی اجازت ہوگی۔
اسٹیٹ بینک کی نئی پالیسی کے مطابق بالغ اور نابالغ افراد کے لیے غیرملکی کرنسی لے جانے کی سالانہ حد بالترتیب 30 ہزار امریکی ڈالر اور 15 ہزار امریکی ڈالر یا اس کے مساوی غیرملکی کرنسی ہوگی۔
غیرملکی کرنسی کی فی دورہ حدیں فوری طور پر نافذ ہوں گی جبکہ سالانہ حدیں یکم جنوری 2023 سے لاگو ہوں گی۔