آئی بی اے کراچی میں غیراخلاقی محفل کےانعقاد پرتحقیقات شروع، جماعت اسلامی کا سخت کاروائی کا مطالبہ

جامعہ کراچی میں قائم انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن کے مرکزی کیمپس میں معاشرتی اقدار کی دھجیاں اڑادی گئیں۔ آئی بی اے میں زیرتعلیم مخصوص طلبہ کی جانب سے رقص و سرور کی محفل منعقد ہوئی۔ آئی بی اے کمیونٹی اور اساتذہ نے تقریب کے انعقاد پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ویڈیوز منظر عامر پر آنے کے بعد تحقیقات شروع ہوگئیں۔

 

آئی بی اے میں منعقدہ محفل میں مخصوص طلبہ کی جانب سے نیم برہنہ لباس پہن کر رقص اور غیر اخلاقی حرکتیں کرنے کی ویڈیو منظرعام پر آئیں۔ جس پر آئی بی اے کی انضباطی کمیٹی نے نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کردیا ۔ کمیٹی ایک ہفتہ میں تحقیقات مکمل کرے گی۔

 

مخصوص طلبہ کی جانب سے غیر اخلاقی حرکتیں کرنے پر اساتذہ اور المنائی کی جانب سے انتظامیہ کو بڑی تعداد میں ای میل کی گئیں جس میں واقعہ کی مذمت کی گئی اور اس واقعہ کو شرمناک قرار دے کر ملکی معاشرتی اقدار کے منافی کہا گیا۔

 

جماعت اسلامی نے بھی واقعہ منظرعام پر آنے کے بعد تحقیقات کرکے ذمہ داروں کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کردیا۔ جماعت اسلامی کراچی کے سیکریٹری منعم ظفر خان کا کہنا ہے کہ مخصوص طلبہ و طالبات کے ایک گروہ کی جانب سے تمام اخلاقی، معاشرتی اور اسلامی اقدار اور حدود وقیود کو پامال کیا گیا جسکی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

 

جماعت اسلامی نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اس حیا سوز تقریب کے انعقاد کی فی الفور اعلیٰ سطحی تحقیقات کرائی جائے اس عمل میں ملوث افراد، تقریب کے منتظمین اور ان کی سرپرستی کرنے والے تمام ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور ان کو عوام کے سامنے بے نقاب کیا جائے۔

 

منعم ظفر خان نے کہا کہ اس بے ہودہ تقریب سے نہ صرف آئی بی اے بلکہ مادر علمی جامعہ کراچی کا تقدس بھی بُری طرح پامال اور مجروح ہوا ہے اور تمام طلبہ و طالبات اور ان کے والدین کے اندر شدید بے چینی و اضطراب پھیل گیا ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ ایک اسلامی ملک کے اندرا مخصوص ذہنیت رکھنے والوں کو اس بات کی ہرگز اجازت نہیں دی جا سکتی کہ اسلامی اقدار و روایات کی کھلم کھلا دھجیاں اُڑائیں اور فحاشی وبے حیائی کے کلچر کو فروغ دیں۔

Spread the love
جواب دیں
Related Posts