کنگڈم ہولڈنگ کمپنی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ جدہ میں دنیا کی بلند ترین عمارت کی تعمیر کا کام 2028 میں مکمل ہو جائے گا۔
کئی برس کی تاخیر کے بعد اس منصوبے پر دوبارہ شروع ہو رہا ہے اخبار 24 کے مطابق ’جدہ ٹاور‘ کی تعمیر کا آغاز 2013 میں کیا گیا تھا بعدازاں اس منصوبے پر کام روکا دیا گیا تھا۔
اب جب یہ عمارت مکمل ہوجائے گی تو یہ دنیا کی بلند ترین عمارت قرار پائے گی جس کی بلندی 3280 فٹ تک ہوگی۔ یہ دنیا کی پہلی عمارت ہوگی جس کی بلندی ایک کلو میٹر سے زائد ہوگی۔
اس منصوبے میں ایک فائیوسٹار ہوٹل کے علاوہ دیگر رہائشی ہوٹلز بھی تعمیر کیے جائیں گے جبکہ سیاحتی و تجارتی مقامات کے علاوہ آبزرویشن ڈیسک بھی اس منصوبے کا حصہ ہوگی جہاں سے سیاح شہر کا نظارہ آسانی سے کر سکیں گے۔
جدہ ٹاورکے اب تک 63 فلور بن چکے ہیں جن میں 59 لفٹیں، 12 سکیلیٹرز کام کررہے ہیں جبکہ اس کی تعمیر میں اب تک 80 ٹن فولاد استعمال کیا جاچکا ہے۔ ٹاور کی تکمیل کے بعد دنیا میں پانچ بلند ترین عمارتوں میں سے سعودی عرب دنیا کا پہلا ملک ہو گا جہاں دو سب سے بلند عمارتیں ہیں جن میں ایک مکہ کلاک ٹاور جس کا بلندی 601 میٹر جبکہ دوسرا جدہ ٹاور ہوگا۔
واضع رہے کہ جدہ اکنامک ٹاور کے تعمیراتی منصوبے کے لیے کنگڈم ہولڈنگ کمپنی نے بن لادن گروپ کے ساتھ معاہدہ کیا ہے۔ منصوبے کی مجموعی لاگت 7.2 ارب ریال ہے۔
کنگڈم ہولڈنگ کمپنی کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا تھا کہ’ تعمیراتی منصوبے کے لیے 1.1 ارب ریال کی ایڈوانس رقم موصول ہو چکی ہے‘۔ کمپنی کی جانب سے تعمیرات کے لیے باقی فنڈ اپنے اکاونٹ سے فراہم کیا جائے گا جبکہ اضافی رقم بنک سے لی جائے گی
خیال رہے کہ برج الخلیفہ 2010 سے دنیا کی بلند ترین عمارت ہے اور 163 منزلہ برج الخلیفہ کی بلندی 2722 فٹ ہے