وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سندھ کابینہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو لائن لاسز کے بہانے شہریوں پر بھاری جرمانے عائد کرنے سے روکے۔ سندھ کابینہ نے سندھ پبلک سروس کمیشن کی جانب سے مستقبل میں آسامیوں کیلئے کامیاب امیدواروں کی ویٹنگ لسٹ برقرار رکھنے کی تجویز کی منظوری سمیت ٹیچنگ ہسپتالوں میں کلینکل کیئر کے 434 نئی اسامیاں بنائیں، تیسر ٹاؤن میں 36 بستروں کے ایک نئے ہسپتال کیلئے 367.5 ملین روپے منظور کیے اور تھانوں کے موثر انتظام کیلئے ڈی ڈی اوزکے اختیارات کے ساتھ ایس ایچ اوز کو بااختیار بنانے کے اہم فیصلے کئے ۔
ایس پی ایس سی ضوابط میں ترمیم:سندھ پبلک سروس کمیشن نے ریکروٹمنٹ ریگولیشن 2023 میں تجویز کردہ امیدوار کے ڈیوٹی اختیار کرنے سے انکار کی صورت میں خالی اسامیاں پر کرنے کےلیے ویٹنگ لسٹ بنانے سے متعلق ترمیم تجویز کی
ایس ایچ اوز کو ڈی ڈی او پاور دینا :سندھ کابینہ نے تھانوں کو براہ راست بجٹ اور ایس ایچ اوز کو ڈی ڈی او پاور دینے کی بھی منظوری دے دی۔ سندھ بھر میں 485 پولیس اسٹیشنز کو 6 کروڑ 92 لاکھ روپے دیے جائیں گے جن میں سے کراچی ڈویژن کے 78 تھانے شامل ہیں جن کو 3 کروڑ 38 لاکھ روپے کا بجٹ ملے گا۔ دیگر ڈویژنز کے 407 پولیس اسٹیشنز شامل ہیں جن کو 3 کروڑ 54 لاکھ روپے ملیں گے۔ سندھ کابینہ نے سندھ پولیس فائننشل پاورز رولز 2029 میں ترمیم کی بھی منظوری دے دی جس کے تحت گریڈ 16 کے ایس ایچ او کو ڈی ڈی او کے پاورز دیے گئے ہیں اور اسے 2 لاکھ روپے ماہانہ نکالنے کا اختیار حاصل ہوگا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے فیصلہ پولیس کو نچلی سطح تک مضبوط کرنے کا اقدام قرار دیا۔
مینو
بند کریں
بند کریں