Search
Close this search box.
دنیا تازہ ترین نمایاں خصوصیت پاکستان

متحدہ عرب امارات جانے والے پاکستانی ہوجائیں ہوشیار: نئے قواعد و ضوابط جاری

متحدہ عرب امارات میں ملازمت یا وزٹ ویزا پر جانے والے پاکستانیوں کے لئے اماراتی حکام نے تمام قواعد و ضوابط پر عمل درآمد کرنے کے حوالے سے پیغام جاری کیا ہے۔

خلیج ٹائمز کے مطابق پاکستانی شہریوں کو جاری کیے گئے دبئی کے ویزوں کی تصدیق جنرل ڈائریکٹوریٹ آف ریذیڈنسی اینڈ فارنرز افیئرز (جی ڈی آر ایف اے) کے ذریعے کی جا سکتی ہے۔ جبکہ ابوظہبی، شارجہ، ام القوین، فجیرہ، عجمان اور راس الخیمہ سے جاری کیے گئے ویزوں کی تصدیق وفاقی اتھارٹی برائے شناخت، شہریت، کسٹمز اور پورٹ سیکیورٹی سے کی جا سکتی ہے۔

یو اے ای کی پاکستانیوں کیلئے اہم ہدایات جاری کی گئی ہیں جن میں مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے والی پوسٹیں شیئر کرنے سے گریز کیا جانا چاہیے۔غیر اخلاقی، اخلاق سوز اور انسانی اسمگلنگ سے متعلق مواد اپ لوٹ یا شیئر نہ کیا جائے۔

دوسرے ممالک کی پالیسیوں پر تنقید کرنے والی پوسٹ کرنے سے گریز کریں، احتجاج میں حصہ لینے یا دھمکی آمیز مواد کو سوشل میڈیا پر پوسٹ نہ کریں، اس کے علاوہ دوسروں کی اجازت کے بغیر ان کی تصاویر یا ویڈیوز شیئر نہ کریں۔

حساس علاقوں کی تصاویر نہ لیں، دوسروں کی رازداری کا احترام کریں اور افواہوں یا گمراہ کن معلومات کو پھیلانے سے گریز کریں، ذاتی معلومات جیسے اے ٹی ایم پن اور او ٹی پیز کی حفاظت کریں۔

وزٹ ویزا پر ملازمت اختیار کرنے سے گریز کریں، خالی چیک یا کاغذات پر دستخط سے لازمی گریز کریں۔ تمام ٹریفک قوانین پر عمل کریں، کیونکہ بین الاقوامی ڈرائیونگ لائسنس صرف غیر رہائشیوں کے لیے درست ہیں۔

منشیات کے ساتھ ساتھ ممنوعہ اشیاء پر مشتمل ادویات سے سختی سے پرہیز کریں۔آخر میں غیر رجسٹرڈ خیراتی اداروں کے لیے فنڈز جمع نہ کریں، کیونکہ یہ عمل غیر قانونی ہے۔

خلیج ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق ایک انٹرویو میں پاکستانی قونصل جنرل حسین محمد نے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانی اور امارات آنے والوں کی رہنمائی کرنا ہماری ذمہ داری ہے تاکہ وہ مقامی قوانین اور ذمہ داریوں سے آگاہ رہیں اور یہاں قانون کی طرف سے کسی قسم کی پریشانی سے محفوظ رہیں۔

قونصل جنرل حسین محمد کا کہنا تھا کہ متحدہ عرب امارات میں قوانین کی خلاف ورزی پر سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اگر آپ وزٹ ویزا پر ہیں یا تارک وطن ہیں، تو مقامی قوانین کی خلاف ورزی سخت سزاؤں کا باعث بن سکتی ہے، جس میں عدالتی الزامات، جیل، بھاری جرمانے اور ملک بدری شامل ہے۔

نوکری کی غرض سے متحدہ عرب امارات جانے والوں کے لیے سخت ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ شہری اپنی تفصیلات سرکاری چینلز کے ذریعے تصدیق کریں تاکہ جعلی نوکری کے اشتہاروں سے بچا جا سکے۔ اگر آپ کو شک ہے تو ابوظہبی میں پاکستانی سفارت خانے یا قونصلیٹ جنرل آف پاکستان سے مدد لے سکتے ہیں

جواب دیں

اقسام

رابطہ کی معلومات

ہمیں فالو کریں