پاکستان کے پہلے کراٹے کومبیٹ ورلڈ چیمپیئن شاہ زیب رند نے اپنا ٹائٹل قوم کے نام کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں اسپورٹس کا کلچر نہیں ہے، دنیا میں سب سے باصلاحیت لوگ پاکستان میں موجود ہیں۔
مکس مارشل آرٹس (ایم ایم اے) فائیٹر شاہ زیب رند نے بدھ کو سنگاپور میں کراٹے کومبیٹ چیمپیئن شپ (کے سی -49) جیت کر تاریخ رقم کی تھی اور وہ پاکستان کی طرف سے پہلی مرتبہ عالمی چیمپیئن بنے تھے۔
سابق وفاقی وزیر سردار یار محمد رند کی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہ زیب رند نے کہا کہ حکومت نوجوانوں کی سرپرستی کرے، میں نے ذاتی خرچے کے بل بوتے پر تین مہینے تک امریکا میں ٹریننگ کی، میرا کوئی اسپانسر نہیں تھا، بلوچستان میں نوجوانوں کو ٹریننگ دینے کے لیے اکیڈمی بناؤں گا۔
شاہ زیب رند نے مزید کہا کہ یار محمد رند نے مشکل وقت میں انکا ساتھ دیا۔ انکے پاس امریکا جانے کے لیے ٹکٹ کے پیسے نہیں تھے مگر انہوں نے حوصلہ افزائی کی اور میں ان کا مشکور ہوں۔ اسی کے ساتھ شاہ زیب نے کہا کہ جب میں نے ابتدا میں فائٹ میں حصہ لیا تو پاکستانی ہونے کی وجہ سے مجھے زیادہ پذیرائی نہیں دی گئی اور ابتدا میں دنیا کے بہترین کوچز نے کہا کہ یہ فائٹ نہیں جیت سکتا،یہ دنیا کا مشکل ترین کھیل ہے۔ یہ نوجوان بچہ ہے اور اتنے بڑے فائٹر جو دنیا کی مہنگی ترین ٹریننگ کے بعد اس مقابلہ میں حصہ لے رہے ہیں ان کا کیسے مقابلہ کرے گا۔ وہ مجھے نفرت اور حقارت کی نظر سے دیکھتے تھے۔
شاہ زیب رند نے بتایا کہ انہوں نے دو سال تک دن رات محنت کی اور صرف ایک ہی جذبہ تھا کہ پاکستان کا نام دنیا میں بلند کرنا ہے،کئی کئی دن اور رات تک صرف مقابلے کے لیے تیاریاں کی اور کئی ہفتوں تک سو نہیں سکا دل اور دماغ میں صرف ایک ہی مقصد تھا کہ پاکستان کے لیے یہ ٹائٹل لے کر جانا ہے اور پھرجب میں نے یہ اعزاز جیتا تو دنیا حیران رہ گئی۔
شاہ زیب رند کہتے ہیں کہ میں بین الاقوامی سطح پر پاکستان کا پہلا فائٹر ہوں جس نے یہ اعزاز حاصل کیا۔ دیگر ممالک میں پانچ سے آٹھ سال کے بچوں کو سالوں تک ٹریننگ دی جاتی ہے، اور یہ کام اسکول لیول سے ہی شروع کر دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میری اس کامیابی کے پیچھے پاکستانی قوم اور والدین کی دعائیں شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اور آرمی چیف نے بھی میری حوصلہ افزائی کی ہے اور کہا ہے کہ مستقبل میں پاکستان کے اندر نوجوانوں کو خصوصی ٹریننگ فراہم کی جائے گی اور اس کے لیے تمام اقدامات اٹھائے جائیں گے۔