Search
Close this search box.
2024 جنرل الیکشن کراچی تازہ ترین

این اے 231 کے 4 پولنگ اسٹیشنوں میں دوبارہ گنتی کی تیاریاں مکمل، سیکیورٹی کیلئے رینجرز طلب

الیکشن کمیشن نے الیکشن ٹربیونل کے حکم پر قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 231 کے 4 پولنگ اسٹیشنوں کی دوبارہ گنتی تیاری مکمل کرلی ہے، سیکیورٹی انتظامات کے لئے رینجرز کو طلب کرلیا گیا ہے، دوبارہ گنتی 11 اکتوبر 2024ء کو صبح 10 بجے ریجنل الیکشن کمیشن آف کراچی میں دوبارہ گنتی ہوگی۔الیکشن کمیشن نے امیدواروں کو دوبارہ گنتی کا نوٹس جاری کردیا ہے۔ دوبارہ گنتی نے دلچسپ صورتحال پیدا کردی ہے اور صرف 389 ووٹ سے کامیاب پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی عبدالحکیم بلوچ کی نشست کی قسمت کا فیصلہ اسی دوبارہ گنتی میں متوقع ہے۔

عام انتخابات 2024ء کے انتخابی نتائج فارم 49 کے مطابق اس نشت پر مجموعی طور پر مختلف جماعتوں اور آزاد 25 امیدوار تھے۔ 342,427 ووٹرز میں سے 132,568 ووٹ کاسٹ ہوئے، جن میں سے 130081 ووٹ درست اور 2487 ووٹ مسترد ہوئے۔ پیپلزپارٹی کے عبدالحکیم بلوچ 43,634 ووٹ لیکر کامیاب اور پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار خالد محمود علی 43,245 لیکر دوسرے نمبر پر رہے اور ہار جیت کا فرق صرف 389 ووٹ کا رہا۔

پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار خالد محمود علی نے پیپلزپارٹی کے عبدالحکیم بلوچ کی کامیابی کو الیکشن ٹربیونل میں چیلنج  کیا اور ٹربیونل 4 پولنگ اسٹیشنوں جن میں پولنگ اسٹیشن نمبر 65 ، 71 ، 98 اور 175 میں دوبارہ گنتی کی ہدایت کی ، تاہم عبدالحکیم بلوچ نے اس حکم کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا اور ہائی کورٹ نے انکی درخواست کو مسترد کردی۔

سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد الیکشن کمیشن نے این اے 231 کے  پولنگ اسٹیشن نمبر 65 ، 71 ، 98 اور 175 میں دبارہ گنتی تیاری مکمل کرلی ہے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق 11 اکتوبر 2024ء کو صبح 10 ریجنل الیکشن کمیشن آف کراچی میں دوبارہ گنتی ہوگی۔الیکشن کمیشن نے امیدواروں کو دوبارہ گنتی کا نوٹس جاری کردیاہے۔

چاروں پولنگ اسٹیشنوں کے فارم 45 اور فارم 48 کے الیکشن کمیشن کے ریکارڈکے مطابق پولنگ اسٹیشن نمبر 65 میں کل 606 ووٹ کاسٹ ہوئے جن میں سے 600 ووٹ درست اور 6 ووٹ مسترد ہوئے ہیں ۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے جمیل احمد کو 353، پیپلزپارٹی کے عبدالحکیم بلوچ کو 76 اور باقی ووٹ دیگر امیدواروں کو ملے ہیں، جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار خالد محمود علی کو کوئی ووٹ نہیں ملا ہے۔ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ خالد محمود علی کا دعویٰ ہے کہ جمیل احمد کو ملنے والے 353 ووٹ انکے ہیں۔

پولنگ اسٹیشن نمبر 71 میں کل 505 ووٹ کاسٹ ہوئے جن میں سے 495 ووٹ درست اور 10 ووٹ مسترد ہوئے ۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے جمیل احمد کو فارم 45 کے مطابق 7 اور فارم 48 کے مطابق 24 ووٹ ملے ہیں، پیپلزپارٹی کے عبدالحکیم بلوچ کو دونوں جگہ 402 اور باقی ووٹ دیگر امیدواروں کو ملے ہیں، جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار خالد محمود علی کو فارم 45 کے مطابق 24 ووٹ ملے ہیں اور فارم 48 کے مطابق کوئی نہیں ووٹ نہیں ملا ہے۔ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ خالد محمود علی کا دعویٰ ہے کہ جمیل احمد کو ملنے والے 24 ووٹ انکے ہیں۔

پولنگ اسٹیشن نمبر 98 میں کل 397 ووٹ کاسٹ ہوئے جن میں سے 396 ووٹ درست اور ایک ووٹ مسترد ہوا۔ جن میں سے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے جمیل احمد کو 275ووٹ، پیپلزپارٹی کے عبدالحکیم بلوچ کو 30 ووٹ ملے اور باقی ووٹ  دیگر امیدواروں کو ملے ہیں، جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار خالد محمود علی کو کوئی نہیں ووٹ نہیں ملا ہے۔ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ خالد محمود علی کا دعویٰ ہے کہ جمیل احمد کو ملنے والے 275 ووٹ انکے ہیں۔

پولنگ اسٹیشن نمبر 175 میں کل 1890 ووٹ کاسٹ ہوئے جن میں سے 1878 ووٹ درست اور 12ووٹ مسترد ہوئے۔ جن میں سے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے جمیل احمد کو 18ووٹ، پیپلزپارٹی کے عبدالحکیم بلوچ کو 1672 ووٹ ملے اور باقی ووٹ  دیگر امیدواروں کو ملے ہیں، جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار خالد محمود علی کو 71 ووٹ ملے ہیں ۔ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ خالد محمود علی کا دعویٰ ہے کہ اس پولنگ اسٹیشن کی گنتی درست نہیں ہے۔

ریجنل الیکشن کمشن کراچی کے 7 اکتوبر 2024ء کے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق الیکشن کمیشن نے سیکیورٹی اداروں کو  فول پروف سیکورٹی انتظامات کی ہدایت کی ہے اور ایس ایس پی ساوتھ کو مراسلہ بھی بھیج دیا ہے۔ ملیر پیپری سے ریجنل الیکشن کمیشن آفس تک انتخابی سامان لایا جائے گا اس لئے 10 اور 11 اکتوبر 2024ء کے لیے سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے جائیں۔

الیکشن کمشن کے 8 اکتوبر 2024ء کے جاری نوٹیفکیشن الیکشن کمیشن نے رینجرز تعینات کرنے کے لیے خط لکھ دیا ہے اور ہدایت کی ہے کہ ریجنل الیکشن کمیشن کراچی میں دوبارہ گنتی اور سامان کی منتقلی کے دوران فول پروف سیکورٹی انتظامات کے لیے رینجرز تعینات کی جائے۔

سینئر صحافی محمد منیر الدین کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار خالد محمود علی کے نکات درست ہیں تو دوبارہ گنتی کے دوران نتائج میں پیپلزپارٹی عبدالحکیم بلوچ کے لئے مشکلات کھڑی ہوسکتی ہیں، تاہم حتمی فیصلہ دوبارہ گنتی میں ہی ہوگا۔ سینئر صحافی صلاح الدین علی کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار خالد محمود علی نے کافی غورو فکر کے بعد دوبارہ گنتی کے لئے ان 4 پولنگ اسٹیشنوں کا انتخابات کیا ہے۔

جواب دیں

اقسام

رابطہ کی معلومات

ہمیں فالو کریں