متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے چیئرمین ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی سربراہی میں ایم کیو ایم پاکستان کے اعلیٰ سطحی وفد کی وزیر اعظم شہباز شریف سے اسلام آباد میں ہوئی ہے۔ ایم کیو ایم کے وفد سید مصطفیٰ کمال، ڈاکٹر فاروق ستار، سید امین الحق اور رکن قومی اسمبلی جاوید حنیف شامل تھے جبکہ ملاقات میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، رانا ثناء اللہ، وفاقی وزیر قانون نذیر تارڑ شریک ہوئے۔
ترجمان ایم کیو ایم کے مطابق ایم کیو ایم کے وفد نے وزیراعظم شہباز شریف کے سامنے ماضی میں مسلم لیگ ن کے ساتھ ہونے والے معاہدے، مطالبات اور عوام مسائل رکھے، جس پر وزیراعظم نے ایم کیو ایم کے مطالبات پر تیزی سے عملدرآمد یقینی بنانے کی یقین دہانی کروائی۔ ایم کیو ایم کے وفد نے بجلی کے نرخوں میں کمی کا مطالبہ بھی دہرایا اورکراچی حیدر آباد سمیت سندھ کے شہری علاقوں کیلئے ڈیولپمنٹ پیکجز پر عملدرآمد کے طریقہ کار کو طے کیا اور ساتھ ہی ایم کیو ایم کے اب تک لاپتہ سیاسی کارکنان کی بازیابی کیلئے کوششیں تیز کرنے کیلئے وزیراعظم سے درخواست کی۔
وزیر اعظم پاکستان نے ایم کیو ایم پاکستان کو وفاقی حکومت کا اہم اتحادی قرار دیتے ہوئے اُن کے مطالبات کو پورا کرنے اور درپیش مسائل حل کرنے کی ہدایت جاری کی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے ایم کیو ایم پاکستان کے وفد کو یہ بھی یقین دلایا کہ سندھ کے شہری علاقوں کے عوام کو ریلیف دینے، کراچی اور سندھ کے دیگر شہری علاقوں کے مسائل کے دیرپا حل کے ساتھ ساتھ ایم کیو ایم پاکستان کے لاپتہ سیاسی کارکنان کی بازیابی کیلئے بھی کوششیں کی جارہی ہیں۔