لاہور کی خاندانی دشمنی کے نتیجے میں رواں برس امیر بالاج عرف ٹیپو ٹرکاں والا کے قتل کیس کے ایک ملزم کو کراچی سے گرفتار کیا گیا ہے۔ سیشن جج نے سماعت کے لیے چالان ایڈیشنل سیشن جج اسد حفیظ کی عدالت میں بھجوا دیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کراچی کے علاقے برنس روڈ کے قریب پنجاب پولیس نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کی اور امیر بالاج کے قتل کیس میں ملزم گوگی بٹ کو گرفتار کرلیا۔ پنجاب پولیس ملزم کو گرفتار کرنے کے بعد اپنے ساتھ لے گئی۔ ہم نیوز کے مطابق گوگی بٹ کی گرفتاری کیلئے پنجاب پولیس نے کارروائی کی۔ ڈی آئی جی ساؤتھ اسدرضا کا کہنا ہے کہ گرفتاری کے حوالے سے کراچی پولیس کو اطلاع نہیں ہے۔
گرفتاری کے بعد سماعت کیلئے سیشن جج نے چالان ایڈیشنل سیشن جج اسدحفیظ کی عدالت میں بھجوادیا۔ عدالت نے کیس میں ہارون اور سہیل محمود کوحاضری مکمل کرنے کے لیے طلب کر لیا، چالان میں طیفی بٹ،گوگی بٹ اور بلاول کو اشتہاری ملزم قرار دے رکھا ہے۔
احسن شاہ اور مظفر ہلاک ہو چکے ہیں دونوں کی رپورٹ چالان سے منسلک کر دی گئیں ہیں، چالان میں امیر بالاج کے بھا ئی امیر مصب سمیت 36 گواہ نامزد ہیں۔ چالان کو جوڈیشل مجسٹریٹ ,ثروت بتول نے سیشن جج کو بھجوایا جہاں سے کیس کو سماعت کے لیے ایڈیشنل سیشن جج اسد حفیظ کی عدالت میں بھجوا دیا۔
واضح رہے کہ 19 فروری کو لاہور میں ٹھوکر نیاز بیگ کے قریب نجی سوسائٹی میں شادی کی تقریب کے دوران حملہ آوروں نے فائرنگ کر کے ٹیپو ٹرکاں والا کے بیٹے امیر بالاج ٹیپو کو قتل کر دیا تھا۔
بالاج کے محافظوں نے جوابی فائرنگ کی جس سے حملہ آور موقع پر ہلاک ہو گیا، حملہ آور کی چلائی ہوئی لگ بھگ چار گولیاں بالاج کے جسم میں پیوست ہو چکی تھیں، زخمی حالت میں لاہور کے جناح ہسپتال منتقل کیا گیا مگر وہ جانبر نہ ہوسکا۔
پولیس کے مطابق امیر بالاج کے قتل کے بعد لاہور میں گینگ وار کا نیا سلسلہ شروع ہوچکا ہے جس میں اب تک ٹیپو ٹرکاں والا، احسن شاہ اور جاوید عرف طیفی بٹ کو فائرنگ کر کے قتل کیا جا چکا ہے۔
امیر بالاج کے قتل میں معاون ملزم احسن شاہ کے قتل کے بعد خواجہ تعریف گلشن المعروف طیفی بٹ کے بہنوئی اور بالاج قتل کیس کے نامزد ملزم جاوید بٹ کو کینال روڈ پر دن دیہاڑے قتل کیا گیا تھا۔ لاہور پولیس کے مطابق جاویدبٹ کےقتل کے معاملے پر پولیس نے شوٹر کی شناخت کرلی تھی اور شوٹر تصویر بھی سامنے آگئی تھی، قاتل کی عمر60سے65سال ہے، ملزم نے گاڑی قریب آکرفائرنگ کی۔