سندھ حکومت نے بھاری ٹریفک حادثات کی روک تھام کے لیے ایک اہم پیش رفت کرتے ہوئے ڈمپرز اور واٹر ٹینکرز میں لازمی جی پی ایس ٹریکر نصب کرنے کی پالیسی پر عمل درآمد میں ٹھوس پیشرفت کی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ جی پی ایس ٹریکرز کی تنصیب سے بھاری گاڑیوں کی نقل و حرکت کی نگرانی اور انتظام میں مدد ملے گی، جس کا کراچی کی مصروف سڑکوں پر حادثات میں کمی لانے میں اہم کردار ادا ہوگا۔
انہوں نے روڈ سیفٹی قوانین کے نفاذ پر اپنے پختہ موقف کا اعادہ کیا، اور تمام گاڑیوں کے مالکان پر زور دیا ہے کہ وہ قانونی تقاضوں کی تعمیل کریں۔
وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ اتوار تک کراچی میں چلنے والے 3 ہزار 391 واٹر ٹینکرز کو جی پی ایس ٹریکر سے لیس کیا گیا ہے۔
مزید برآں 28 ڈمپرز، 82 آئل ٹینکرز، 214 مسافر بسوں اور 214 چھوٹے ٹرکوں میں ٹریکر نصب کیے جاچکے ہیں، یہ نظام 2 ہزار 763 بڑے ٹرکوں اور شہر میں چلنے والے 137 ٹریلر کا بھی احاطہ کرے گا۔
9 اپریل سے اب تک حکام نے 31 ہزار 677 موٹر سائیکلیں ضبط کی ہیں، جب کہ فینسی نمبر پلیٹس اور رنگین شیشوں کی خلاف ورزیوں پر 2 ہزار 719 گاڑیوں کے خلاف کارروائی کی گئی ہے، مجموعی طور پر 515 ہیوی اور لائٹ ٹریفک گاڑیوں (ایچ ٹی وی / ایل ٹی وی) کو ضبط کیا گیا ہے۔
مزید برآں 25 گاڑیوں کی رجسٹریشن منسوخ کرنے کی سفارش کی گئی ہے، اور 491 گاڑیوں کی رجسٹریشن عارضی طور پر معطل کرنے کی تجویز ہے، جس میں موٹر وہیکل انسپکٹرز کی جانب سے مشروط رہائی بھی شامل ہے۔