Karachi
Current weather
Humidity-
Wind direction-

پہلگام واقعہ، بھارتی حکومت نے 15 سے زائد پاکستانی نامور یوٹیوب چینلز بلاک کردیے

پہلگام حملے کے بعد بھارت نے ایک اور قدم اٹھاتے ہوئے بھارت میں 15 سے زائد نامور پاکستانی یوٹیوب چینلز پر پابندی عائد کردی ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ کی سفارشات پر بھارتی حکومت نے 15 سے زائد پاکستانی یوٹیوب چینلوں پر بھارت میں پابندی لگا دی ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق پابندی کی زد میں آنے والے یوٹیوب چینلز میں ڈان نیوز، سما ٹی وی، اے آر وائی نیوز، بول نیوز، رفتار، جیو نیوز اور سنو نیوز دیگر کے یوٹیوب چینلز شامل ہیں۔

جبکہ صحافی ارشاد بھٹی، عاصمہ شیرازی، عمر چیمہ اور منیب فاروق کے یوٹیوب چینلز پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے، جن دیگر ہینڈلز پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں پاکستان ریفرنس، سما اسپورٹس، عزیر کرکٹ اور رازی ناما شامل ہیں۔

بھارت کی جانب سے الزام عائد کیا گیا ہے کہ پابندی لگاے گئے پاکستانی یوٹیوب چینلز جموں کشمیر کے پہلگام میں ہوئے المناک واقعہ کے پس منظر میں اشتعال انگیز اور فرقہ وارانہ طور پر حساس مواد، جھوٹے اور گمراہ کن بیانیے اور بھارت، اس کی فوج اور سیکورٹی ایجنسیوں کے خلاف غلط معلومات پھیلا رہے ہیں۔

واضح رہے کہ بھارت نے 22 اپریل کو مقبوضہ کشمیر کے مسلم اکثریتی علاقے پہلگام میں فائرنگ کے واقعے میں 26 سیاحوں کی مبینہ ہلاکت کے اگلے روز سندھ طاس معاہدہ فوری طور پر معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

غیر ملکی خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق منگل کو مقبوضہ کشمیر کے مشہور سیاحتی مقام پر فائرنگ کے واقعے میں 26 سیاحوں کی ہلاکت کے بعد بھارتی حکومت کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ اس حملے کا واضح اور بھرپور جواب دیا جائے گا۔

بھارت نے پہلگام فالس فلیگ آپریشن کو جواز بناتے ہوئے پاکستانی شہریوں کو 48 گھنٹے میں بھارت چھوڑنے کا حکم دیا تھا جبکہ واہگہ بارڈرکی بندش اور اسلام باد میں بھارتی ہائی کمیشن میں تعینات اپنے ملٹری اتاشی کو وطن واپس بلانے کے علاوہ پاکستان میں تعینات سفارتی عملے کی تعداد میں بھی کمی کردی تھی۔

بھارتی اشتعال انگیزی پر منعقدہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے بعد پاکستان نے شملہ سمیت تمام دوطرفہ معاہدوں کی معطلی کا عندیہ دیتے ہوئے بھارت کیلئے فضائی حدود، سرحدی آمد و رفت اور ہر قسم کی تجارت بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔

سلامتی کمیٹی نے جوابی اقدام کے طور پر بھارتی ہائی کمیشن میں سفارتی عملے کو 30 ارکان تک محدود کرنے کے علاوہ بھارتی دفاعی، بحری اور فضائی مشیروں کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دے کر پاکستان چھوڑنے کا حکم دیا تھا جبکہ سکھ یاتریوں کے علاوہ تمام بھارتی شہریوں کے ویزے منسوخ کرکے انہیں 48 گھنٹے میں ملک چھوڑنے کا حکم دیا تھا۔

Share this news

Follow Times of Karachi on Google News and explore your favorite content more quickly!
جواب دیں
Related Posts