سندھ حکومت کی جانب سے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے، جس میں اب تک ٹریفک پولیس کی جانب سے 25,625 موٹرسائیکلیں تحویل میں لے لی گئیں ہیں۔
مہم کے دوران غیر قانونی رکشہ نما موٹرسائیکلوں (چنگچیز) کے خلاف کارروائی میں 278 گاڑیاں ضبط کر کے عدالت میں جمع کرائی گئیں اور 278 ڈرائیورز کو گرفتار کر لیا گیا۔ بغیر رجسٹریشن چلنے والی 13 چنگچیز کو بھی تحویل میں لیا گیا، 27 ایل پی جی/سی این جی کٹس ضبط کی گئیں اور 4,119 چالان جاری کیے گئے۔
وزیر ٹرانسپورٹ سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ 16 سے 28 اپریل کے دوران ماڈل روڈز پر دفعہ 188 کے تحت 99 ایف آئی آرز، تیز رفتاری/لاپرواہی سے ڈرائیونگ پر دفعہ 279 کے تحت 1 مقدمہ اور دفعہ 341 کے تحت 21 مقدمات درج کیے گئے۔
شرجیل میمن کے مطابق ہیوی اور لائٹ ٹرانسپورٹ گاڑیوں کے خلاف بھی سخت کارروائی کی گئی، جس میں 416 گاڑیاں ضبط کی گئیں، ہیوی اور لائٹ ٹرانسپورٹ کی 25 گاڑیوں کی رجسٹریشن منسوخی کے لیے سفارش بھی کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ 380 گاڑیوں کی رجسٹریشن کو مشروط طور پر معطل کر کے تکنیکی بہتری اور فٹنس کی تجدید کے بعد چھوڑ دیا گیا، حکومت سندھ اپنی سڑکوں کو محفوظ، قانون کے تابع اور شہریوں کے لیے آسان بنانے کے عزم پر پوری شدت سے کاربند ہے
وزیر ٹرانسپورٹ کا مزید کہنا تھا کہ یہ مہم ایک وقتی کارروائی نہیں بلکہ ایک جامع اصلاحاتی عمل ہے جو بغیر کسی تفریق کے جاری رہے گا، غیر قانونی چنگچی رکشے، بغیر رجسٹریشن گاڑیاں اور غیر معیاری سی این جی/ایل پی جی کٹس کے خلاف بھی موثر مہم جاری ہے، عوامی تعاون کے بغیر پائیدار تبدیلی ممکن نہیں، تمام شہری، ڈرائیورز اور ٹرانسپورٹرز قوانین کا احترام یقینی بنائیں۔