Karachi
Current weather
Humidity-
Wind direction-

سونے کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر ، کیا سونے میں سرمایہ کاری کا یہ درست وقت ہے؟

gold prices in Pakistan

پاکستان سمیت دنیا بھر میں سونے کی قمیت میں زبردست اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے بین الاقوامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت پہلی بارٹریڈنگ کے دوران 3500 ڈالر فی اونس سے تجاوزکر گئی جبکہ پاکستان میں بھی فی تولہ سونا 3 لاکھ 63 ہزار 700 روپےکی نئی ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا ہے۔

رواں سال کے آغاز یعنی یکم جنوری 2025 کو پاکستان میں سونے کی فی تولہ قیمت 2لاکھ 72ہزار 600 روپے تھی ، صرف رواں برس میں اب تک سونے کی فی تولہ قیمت میں 91 ہزار 100 یعنی 33 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

ماہرین کے مطابق اس کی بنیادی وجہ دنیا کی دو بڑی معاشی طاقتوں چین اور امریکہ کے درمیان بڑہتی ہوئی کشیدگی ، اسکے نتیجے میں غیر یقینی معاشی صورتحال اور اسٹاک مارکیٹ میں مسلسل گراوٹ کے بعد دنیا بھر میں سرماریہ کاروں کی جانب سے محفوظسرمایہ کاری کے لئے سونےکی خریداری کا محتاط راستہ اختیار کرنا ہے۔

مارکیٹ ایسوسی ایشن کے مطابق سونےکے زیورات کی تیاری اور خریداری میں 75 فیصد تک کمی آئی ہے کیونکہ قیمتوں میں اضافے کے باعث سونا پہلے غریب اور اب متوسط طبقے کی پہنچ سے بھی باہر ہو گیا ہے ۔ان کے مطابق دنیا کےترقی یافتہ ملکوں کے مرکزی بینک سونا خرید رہے ہیں جس میں سر فہرست امریکہ کا ریزرو بینک ہے ۔

دنیا بھر میں سونے کی قیمتوں کا تعین ’لندن بلین مارکیٹ‘ سے کیا جاتا ہے۔ یہ دنیا میں سونے کے لین دین کا سب سے بڑا پلیٹ فارم ہے اور پاکستان میں قیمتوں میں اضافے کی وجہ بھی مقامی مارکیٹ کا اسی نظام سے جڑا ہونا ہے مقامی اور بین القوامی ماہرین کے مطابق قیمتوں میں اضافے کا یہ سلسلہ بدستور جاری رہنے کا امکان ہے ، گولڈمین ساکس کے مطابق اگر حالات یونہی رہے تو سونے کی قیمت 2025 کے اختتام تک 3950 ڈالر فی اونس تک بھی جا سکتی ہے۔

اسکے باوجود ماہرین کاخیال ہے کہ یہ وقت عام آدمی کے لئےسرمایہ کاری کا نہیں کیونکہ جیسے ہی حالات معمول پر آئیں گے قیمتوں میں کمی واقع ہوسکتی ہے۔ ایسے میں آپکی سرمایہ کاری خطرناک ہو سکتی ہے۔ جبکہ بعض ماہرین قیمتوں میں گراوٹ کے دوران سرمایہ کاری کو موضوع قرار دیتے ہیں۔ تاہم سب اس بات پر متفق نظر آتے ہیں کہ سونے میں سرمایہ کاری طویل مدتی ہو نی چاہیے کیونکہ یہی حکمت عملی آپ کو بہترین منافع دے سکتی ہے

Share this news

Follow Times of Karachi on Google News and explore your favorite content more quickly!
جواب دیں
Related Posts