جعفر ایکسپریس پر حملہ: سندھ اسمبلی میں مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور

صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے جعفر ایکسپریس حملے کو پاکستان پر حملہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ حملہ محض ایک ٹرین پر نہیں بلکہ ملکی معیشت اور استحکام پر کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی ملک میں اقتصادی بہتری کے آثار نظر آتے ہیں، ایسے حملے کروائے جاتے ہیں۔ انہوں نے ماضی میں بلوچستان میں ہونے والی ناانصافیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ صدر آصف زرداری نے بلوچ عوام سے غیر مشروط معافی مانگی تھی اور "آغاز حقوق بلوچستان” کا منصوبہ شروع کیا تھا۔

شرجیل میمن نے مزید کہا کہ بلوچستان کی ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ دہشت گردی ہے، اور جیسے ہی گوادر میں اقتصادی سرگرمیوں کا آغاز ہوا، حملے کروائے گئے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ پاکستان کے دشمن عناصر ایسے حملوں میں ملوث ہیں اور بعض پڑوسی ممالک پاکستان کی ترقی کے خلاف سازشیں کر رہے ہیں۔

اپوزیشن لیڈر علی خورشیدی نے ایوان میں اپنی تقریر کے دوران اس قرارداد کی مکمل حمایت کا اعلان کیا۔ انہوں نے پاک فوج اور پیرا ملٹری فورسز کو خراج تحسین پیش کیا اور نیشنل ایکشن پلان کو ازسر نو ترتیب دینے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات کی روک تھام کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کو متحد ہونا ہوگا۔

وزیر داخلہ ضیاء الحسن لنجار نے دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ کی پیچیدگیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں دہشت گردوں کو پڑوسی ممالک کی مدد حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں کراچی ایئرپورٹ پر ہونے والے خودکش حملے میں دوسری جنگ عظیم کا اسلحہ استعمال کیا گیا تھا، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ حملے ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت کیے جاتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ سوشل میڈیا پر جھوٹ کو سچ بنا کر پیش کیا جاتا ہے، اور دہشت گردی کے خلاف لڑنے میں مشکلات بڑھتی جا رہی ہیں۔ انہوں نے سیاستدانوں پر زور دیا کہ وہ اس معاملے پر پاک فوج کے ساتھ کھڑے ہوں، کیونکہ یہ قرارداد درحقیقت بلوچستان حکومت اور پاک فوج کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کی قرارداد ہے۔

پارٹی کے رہنما نادر مگسی نے بھی ایوان میں جعفر ایکسپریس حملے کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں دہشت گردی جڑ پکڑ چکی ہے اور اسے صرف بندوق کے زور پر حل نہیں کیا جا سکتا، بلکہ بات چیت کے ذریعے بھی اس مسئلے کا حل نکالنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں فریقوں کو سوچنا ہوگا کہ آخر یہ مسئلہ کیوں بڑھ رہا ہے اور اس کے پیچھے کون سے عوامل کارفرما ہیں۔

ایم کیو ایم کی رکن قرۃ العین نے بھی جعفر ایکسپریس حملے کو بزدلانہ کارروائی قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی فوج قابلِ فخر اور قابلِ تحسین ہے، جو ہماری حفاظت کے لیے رات دن جاگتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دشمن کے ناپاک عزائم کبھی کامیاب نہیں ہوں گے، اور ہم اس قرارداد کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔

ایوان میں تمام اراکین نے جعفر ایکسپریس حملے کی مذمت کرتے ہوئے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے مشترکہ حکمت عملی اختیار کرنے پر زور دیا۔

بعد ازاں ایوان نے قرار داد متفقہ طور پر منظور کیا۔

Spread the love
Follow Times of Karachi on Google News and explore your favorite content more quickly!

Leave a reply

  • Default Comments (0)
  • Facebook Comments
جواب دیں
Related Posts