کیا بھارتی کھلاڑی آسٹریلیا کے خلاف سیمی فائنل میں سکون کے ساتھ میدان میں اُتر سکیں گے؟ بھارتیوں کو ہار سے زیادہ ٹریوس ہیڈ کا ڈر ہے جو زیادہ تر مواقع پر اُن کی ٹیم کے سامنے ڈٹ کر کھڑے ہوجاتے ہیں۔
بھارتی کرکٹ شائقین کو اُمید تو ہے کہ اُن کی ٹیم آسٹریلیا کو ہراسکتی ہے لیکن ایک کھٹکا اُنہیں یہ بھی ہے کہ اگر ٹریوس ہیڈ کا بیٹ چل گیا تو بھارتی ٹیم کا کیا ہوگا، یہ ڈر اور خوف اُنہیں اس وجہ سے ہے کہ ٹریوس ہیڈ نے دو ہزار تیئس کے ورلڈ کپ کے فائنل میں ایک ایسے موقع پر سنچری اننگز کے ذریعے ٹیم کو فاتح بنوایا جب کینگروز کے تین کھلاڑی جلد آؤٹ ہوگئے تھے۔یہ ایک روزہ کرکٹ میں ٹریوس ہیڈ کا بہترین انفرادی اسکور بھی تھا۔
اُسی سال ٹریوس ہیڈ نے ورلڈ کپ فائنل سے پہلے ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل میں بھارت کے خلاف 163رنز کی اننگز کھیلی تھی ، ٹیم کی فتح میں اُن کے یہ رنز اہم ثابت ہوئے تھے، 2024 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں ٹریوس ہیڈ نے بھارت کے خلاف 76 رنز کی اننگز کھیلی تھی لیکن آسٹریلوی ٹیم یہ میچ ہار گئی تھی۔
بھارت کے خلاف بائیں ہاتھ سے کھیلنے والے ٹریوس ہیڈ کی کارکردگی پر نظر ڈالی جائے تو وہ 2017 سے 2023 کے درمیان نو ایک روزہ میچوں میں تین سو پینتالیس رنز بیالیس اعشاریہ ایک دو کی اوسط سے اسکور کرچکے ہیں۔ اس اسکور میں ایک سنچری اور ایک نصف سنچری شامل ہے، اُنہوں نے ایک سو ایک اعشاریہ سات چھ کے اسٹرائیک ریٹ سے بھارتی بولرز کو دُھویا ہے۔
دیکھنا یہ ہے کہ چیمپئنز ٹرافی کے سیمی فائنل میں وہ بھارتی بولرز کی پٹائی لگانے میں کامیاب ہوتے ہیں یا بھارتی بولرز اُن کو اپنے جال میں پھانسنے میں ۔