کراچی میں 3 دسمبر کو پیرآباد کے علاقے میں ہونے والے پولیس مقابلے میں بلاول اور نقاش کی ہلاکت کے واقعے پر ایڈیشنل آئی جی کی قائم کردہ تحقیقاتی ٹیم نے رپورٹ مکمل کر لی۔
رپورٹ کے مطابق مدعی مبارک شاہ کے گھر ہوئی پوری واردات لڑکیوں نے پلان کی تھی، لائبہ کے کہنے پر اس کا دوست بلاول ساتھی نقاش کو لے کر واردات کیلئے پہنچا تھا۔
مدعی کی بھتیجی صابرہ نے گھر میں ٹیوشن پڑھانے آئی بہنوں سے مل کر منصوبہ بنایا تھا۔ بھتیجی نے مالی طور پر اچھا سلوک نہ ہونے پر واردات کا منصوبہ بنایا۔
تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مدعی مبارک شاہ اور اہل خانہ گھر سے گئے تو بھتیجی نے لڑکیوں کو بتایا کہ آجاؤ جس پر لائبہ نے اپنے دوست بلاول اور اس کےساتھی نقاش کو اپنا برقعہ پہنا کر گھر بھیجا، لائبہ نے کہا ہم یہ برقعہ پہن کر روز جاتے ہیں کوئی نہیں پہنچانےگا۔
دونوں لڑکے برقعہ پہن کر مبارک شاہ کے گھر پہنچے تو قریبی دکاندار نے جوتےدیکھ لیے جس پر دکاندار نے فوری مبارک شاہ کو بتایا تو وہ پولیس کو اطلاع کر کے گھر پہنچ گیا۔
پولیس کےساتھ مبینہ مقابلےمیں دونوں نوجوان مارے گئے۔ پولیس نے مقابلے میں 19 گولیاں چلنےکا دعویٰ کیا مگر گھر سے اتنی گولیوں کےشواہد نہیں ملے۔