سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے خیبرپختواہ کے وزیر اعلیٰ اور بشریٰ بی بی نے احتجاج کے دوران پوری سرکاری مشنری استعمال کی، پولیس کو یرغمال بنایا گیا، پولیس، رینجرز اور ایف سی کے جوانوں کو شہید کیا گیا پی ٹی آئی چاہتی ہے کہ ان کو لاشیں ملیں جن پر وہ سیاست کر سکیں، وزیر داخلہ متحرک نظر آئے، عمدہ حکمت عملی سے انہوں نے پی ٹی آئی کی خواہش پوری ہونے نہیں دی۔
کراچی میں نیب کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سندھ کے سینئر وزیر اور اطلاعات، ٹرانسپورٹ اور ماس ٹرانزٹ کے صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ بشریٰ بی بی عمران خان سے بھی دو ہاتھ آگے نکلیں، انہوں نے عوام کو مروانے کی بھرپور کوشش کی، بشریٰ بی بی اور خیبرپختونخواہ کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کنٹینر پرکھڑے ہوکر بول رہے تھے کہ عمران خان کو ساتھ لے کرجائیں گے، لیکن جب پولیس نے کارروائی کی تو سب سے پہلے سی ایم کے پی اور بشری بی بی فرار ہوئیں۔
سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ بشریٰ بی بی کا احترام کرتے ہیں، لیکن ان کا کردار منفی رہا، کسی بھی ملک میں مسلح جتھے لے کر پولیس اور فورسز پر حملوں، سرکاری املاک کو آگ لگانے کی اجازت نہیں، جنہوں نے ہتھیار اٹھا رکھے تھے ان کو قانون کے کٹہڑے میں لایا جائے۔
سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ ہم بھی برسوں سے عدالتیں میں آ رہے ہیں، پی ٹی آئی والے بھی عدالتوں سے ریلیف لیں، ہمارے لیڈران صدر آصف علی زرداری اور محترمہ فریال تالپور کو جیل میں ڈالا گیا سندھ میں ہماری حکومت تھی لیکن ہم نے کبھی ایسا نہیں کیا، لانگ مارچ ہم نے بھی کئے، ہمارے راستہ روکا گیا، ہم پر ڈنڈے برسائے گئے، لیکن پیپلز پارٹی کی قیادت کی جانب سے ہدایات تھیں کہ کسی بھی صورت ریاست پر کوئی حملہ نہیں کرنا ہے، نہ ہی کسی کے ساتھ کسی قسم کی کوئی بدتمیزی کرنی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی بری جماعت نہیں تھی، اس کے لیڈر نے پوری پی ٹی آئی کو خراب کر دیا عمران خان انقلاب کی باتیں بھی کرتا ہے، عمران خان کے بچے بھی آتے ان کے ماموں بھی آتے، یہ کہاں کا انقلاب ہے کہ اپنے بچے ٹھنڈے ملکوں میں مزے اڑائیں اور قوم کے بچے ڈنڈے کھائیں۔