لاہور ہائی کورٹ نے وزیرِ اعظم شہباز شریف کے خلاف توہینِ عدالت کی درخواست پر سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی۔ عدالت نے فریقین کو درخواست کے قابلِ سماعت ہونے پر دلائل کے لیے طلب کر لیا۔
عدالت نے کہا کہ وزیرِ اعظم کے خلاف درخواست کیسے دائر ہو سکتی ہے، پچھلی بار ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے اس معاملے پر معاونت کی یقین دہائی کرائی تھی۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ وزیرِ اعظم کو آرٹیکل 248 کے تحت استثنیٰ حاصل ہے، جب تک شہباز شریف وزیرِ اعظم ہیں ان پر کیس نہیں کیا جا سکتا۔
عدالت نے کہا کہ آپ پہلے سپریم کورٹ والا فیصلہ چیک کر لیں، سپریم کورٹ میں سیاستدانوں نے کارروائی نہ کرنے کا بیان دیا تھا، اگر سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں اس بارے میں کچھ نہیں لکھا تو ہم فیصلہ کریں گے، آپ سپریم کورٹ کا وہ فیصلہ پیش کریں۔
عدالت نے درخواست گزار سے کہا کہ بہتر ہے کہ آپ وکیل کر کے عدالت میں کیس لڑیں، آپ استثنیٰ کے نکتے پر تیاری کر کے پیش ہوں۔ درخواست گزار کے مطابق وزیرِ اعظم شہباز شریف نے ججز کے حوالے سے نامناسب الفاظ کا استعمال کیا۔