کراچی میں نامعلوم وجوہات کی بنا پر ایک گارڈ نے ٹیکسٹائل مل میں کام کرنے والے 2چینی شہریوں کو گولی مار کر زخمی کردیا۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے چینی سفارتخانے میں چینی سفیر سے ملاقات کرتے ہوئے واقعہ کی تفصیلات اور تحقیقات میں پیشرفت سے آگاہ کیا، اور کہا کہ واقعہ میں ملوث افراد کو کٹہرے میں کھڑا کیا جائے گا۔
واقعے کے بعد حکام کی جانب سے چینی شہریوں کی سیکیورٹی پر مامور نجی سیکیورٹی گارڈز کی اسکروٹنی کا عمل بھی شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق ابتدا میں یہ پتا چلا تھا کہ سیکیورٹی گارڈ اور چینی شہریوں کے درمیان تلخ کلامی کے بعد یہ واقعہ پیش آیا۔ فائرنگ کے بعد ملزم فرار ہوگیا۔ واقعے کے بعد زخمیوں کو فوری طور پر اسپتال پہنچایا گیا جب کہ اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچی اور موقع سے نائن ایم ایم پسٹل سے چلنے والے 16 خول جمع کیے۔
پولیس نے بتایا کہ مزید تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ ملزم شریف اللہ نے چینی شہریوں پر نامعلوم وجوہات کی بنا پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 2چینی شہری شدید زخمی ہوگئے، زخمی ہونے والے ایک چینی شہری کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔
پولیس نے ملزم کے خلاف انسدادِ دہشت گردی قوانین کے تحت مقدمہ درج کردیا ہے اور کہا ہے کہ وہ اس بات کی تحقیقات کر رہے ہیں کہ ملزم کے کن لوگوں سے تعلقات تھے اور کس بات نے اسے چینی باشندوں پر حملے کے لیے اکسایا۔
واضح رہے کہ سیکیورٹی گارڈ نے ٹیکسٹائل مل میں کام کرنے والے 2چینی شہریوں کو گولی مار کر زخمی کردیا تھا، لبرٹی ٹیکسٹائل ملز میں مجموعی طور پر 4چینی انجینئرز چین سے آنے والی مشینری کی تنصیب کررہے تھے۔
.گارڈ نے ٹیکسٹائل مل میں کام کرنے والے 2چینی شہریوں کو گولی مار کر زخمی کردی