ادارہ امراض اطفال کے ایمرجنسی انچارج کے مطابق ادارہ امراض اطفال میں نمونیا کے یومیہ 30 کیسز رپورٹ ہورہے ہیں جب کہ سول اسپتال میں نمونیا کے یومیہ 10 سے 15 کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق دوسری جانب سیکرٹری جنرل پاکستان پیڈیاٹرکس ایسوسی ایشن ڈاکٹر خالد شفیع کا کہنا ہے کہ اکتوبر، نومبر اور دسمبر میں نمونیا کے کیسز بڑھ جاتے ہیں، نمونیا کی کچھ اقسام کی ویکسی نیشن موجود ہے، انہوں نے بتایا بتایا کہ پاکستان میں ہر سال تقریباً 70 ہزار سے زائد اموات نمونیا سے ہوتی ہیں، 2 سال سےکم عمر بچوں اور 65 سے زائد عمر کے لوگوں کو نمونیا کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔
انہوں نے علامات بتاتے ہوئے کہا کہ نمونیا کی علامات میں کھانسی سے سبز، پیلا یا سرخ بلغم نکلنا شامل ہے، بخار، پسینہ آنا، سردی لگنا، سانس لینے میں دشواری، گہری سانس لینے یا کھانسی سے سینے میں تکلیف بھی نمونیا کی علامات میں شامل ہیں