کراچی میں چکن گونیا، ڈینگی اور ملیریا کے کیسزمیں خطرناک حد تک اضافہ ہو گیا ہےماہرین صحت کے مطابق 60 فیصد کیسز نجی اور سرکاری اسپتالوں کی ایمرجنسی میں رپورٹ ہورہے ہیں-
تفصیلات کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں میں گندگی کے ڈھیر اور صحت عامہ کے سنگین مسائل چکن گونیا اور دیگر بیماریوں کا سبب بن رہے ہیں۔ ماہرین صحت نے بتایا کہ تینوں بیماریوں کی علامات اوران کے پھیلنےکی وجوہات میں مماثلت ہے، ساٹھ فیصد کیسز نجی اور سرکاری اسپتالوں کی ایمرجنسی میں رپورٹ ہورہے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ مضر صحت پانی اور مچھروں کی افزائش حالیہ وباء پھیلنے کا سبب ہے۔
ماہرین صحت کے مطابق سرکاری و نجی اسپتالوں میں صبح اور شام کے اوقات کی اوپی ڈی میں آنیوالے مریضوں میں ہر عمر کے افراد شامل ہیں جبکہ اسپتال کی ایمرجنسی میں لائے جانے والے مریضوں میں زیادہ تعداد چکن گونیا میں مبتلا شہریوں کی ہوتی ہے۔
ڈاکٹرز نے شہریوں کو مشورہ دیا کہ چکن گونیا یا ڈینگی اور ملیریا کی صورت میں ازخود اینٹی بائیوٹک ادویات کے استعمال سے پرہیز کریں اور صرف اپنے معالج کی ہدایت کے مطابق ہی ادویات کا استعمال کریں۔
واضع رہے کہ طبی ماہرین نے وائرل امراض کے حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا تھا کہ سرکاری اسپتالوں میں ایک دن میں ملیریا، ڈینگی اور چکن گونیا کی علامات کے ساتھ 50 سے زائد مریض آرہے ہیں جبکہ کراچی میں رواں سال اب تک ڈینگی کے ہزار سے زائد کیسز سامنے آچکے ہیں اور ایک شخص انتقال بھی کرچکا ہے۔ شہر میں ملیریا کے ڈیڑھ ہزار جبکہ چکن گونیا کے ڈیڑھ سو سے زائد کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔
طبی ماہرین کہتے ہیں کہ بیماریوں کا سبب بننے والے مچھروں کے خاتمے کےلیے شہر میں اسپرے مہم میں تیزی لائی جائے، مختلف احتیاطی تدابیر اختیار کرکے ہی ان بیماریوں سے بچا جاسکتا ہے