سعودی عرب سے کراچی پہنچنے والے تین مسافروں میں منکی پاکس کی علامات پائی گئی ہیں۔ کراچی ایئرپورٹ پر اسکریننگ کے دوران مسافروں میں منکی پاکس کی علامات پائی گئیں جسکے بعد انہیں مزید جانچ اور دیکھ بھال کے لیے کراچی کے علاقے نیپا میں واقع سندھ گورنمنٹ اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کراچی ایئرپورٹ کے حکام نے احتیاطی اقدام کے طور پر امیگریشن ایریا اور واک ویز کو اسپرے کرکے جراثیم سے پاک کردیا ہے۔ واضح رہے اس سے قبل بھی سعودی عرب سے کراچی آنے والے مسافروں کو منکی پاکس کا شبہ ہونے پر آئسولیٹ کیا گیا تھا اور رپورٹس منفی آنے پر انہیں گھروں کو روانہ کیا گیا تھا۔
منکی پاکس کی علامات میں فلو، بخار، سر درد، پٹھوں میں درد اور تھکن شامل ہیں جو ایک یا دو دن جاری رہ سکتی ہے۔ بخار کے ایک سے تین دن بعد دانے نکل آتے ہیں ۔ جو سرخ رنگ کی جلد سے چھوٹے دھبوں تک بڑھ جاتے ہیں۔ وہ پھر چھالوں میں بدل سکتے ہیں جو کچھ عرصے بعد سفیدی مائل سیال سے بھر بھی سکتے ہیں۔
منکی پاکس کی دریافت 1958 میں اس وقت ہوئی تھی جب تحقیق کے لیے استعمال کیے جانے والے بندروں کے گروپوں میں ایک چیچک جیسی بیماری پھیلنے لگی تھیں۔ اس وائرس کی دو قسمیں ہوتی ہیں جو وسطی افریقی اور مغربی افریقی ناموں سے جانی جاتی ہیں۔ وسطی افریقی منکی پاکس وائرس زیادہ شدید انفیکشن کا سبب بنتا ہے اور مغربی افریقی منکی پاکس وائرس سے زیادہ موت کا سبب بنتا ہے