کراچی چڑیا گھر میں ہتھنی نورجہاں کے بعد شیرنی کی زندگی بھی خطرے میں ہے۔ افریقی شیرنی کے نابینا ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ شیرنی کے بوڑھا ہونے کے باعث اسکا علاج بھی ممکن نہیں رہا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جانوروں کے تحفظ کی عالمی تنظیم فور پاز کی جانب سے چڑیا گھر کی چاروں شیرنیوں کی اسکرینگ مکمل کرلی گئی۔ جس کے بعد انکشاف ہوا کہ ایک افریقی شیرنی سالوں سے بیمار ہونے کے باعث بینائی کھو بیٹھی ہے۔
فور پاز کے ڈاکٹرز نے بتایا کہ شیرنی اپنی عمر مکمل کر چکی ہے مگر عدم توجہ کے باعث بیماری میں مبتلا ہوکر زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہی ہے، کمزور اور نڈہال شیرنی کا اب علاج بھی ممکن نہیں رہا جبکہ بیماری کی اس نہج پر اسے کسی اور جگہ پر منتقل کرنا بھی بظاہر ناممکن دکھائی دے رہا ہے۔
ڈائریکٹر چڑیاگھر کا کہنا ہے کہ شیرنی کے نابینا ہونے کا انکشاف ڈاکٹرز کی ٹیم کی جانب سے اسکریننگ کے بعد ہوا۔ کنور ایوب کا اس بارے میں کہنا ہے کہ افریقی شیرنی شیرنی بوڑھی ہو گئی ہے جس کے باعث اب اس کا علاج بھی ممکن نہیں رہا۔
ڈائریکٹر چڑیا گھر کنور ایوب نے انڈیپنڈٹ اردو کو بتایا کہ شیرنی اپنی عمر مکمل کر چکی ہے۔ اس وقت شیرنی کی عمر 22 سال سے زائد ہے جبکہ جنگل میں شیر کی عمر 18 سے 20 سال ہوتی ہے۔
شیرنی اب بوڑھی ہو گئی ہے جس کی وجہ سے اس کی بینائی متاثر ہو گئی ہے۔ خدشہ یہ بھی ہے کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ بینائی ختم ہو جائے یا اس سے پہلے ہی یہ انتقال کر جائے۔ شیرنی کا جبڑا بھی کمزور ہو گیا ہے جس کی وجہ سے اسے بغیر ہڈی کا گوشت دیا جا رہا ہے۔