پاکستان کے کرکٹر خالد لطیف کو ایک نئی مشکل کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ نیدرلینڈز میں خالد لطیف پر قتل پر اکسانے کے الزام میں مقدمہ چل رہا ہے۔ خالد لطیف کا کہنا ہے وہ ان الزامات سے لاعلم ہیں۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق نیدرلینڈز کی پراسیکیوشن سروس جانب سے ایک بیان میں کہا گیا ہے وہ ایک قانون ساز کے قتل کیلئے مبینہ طور پر اکسانے کے الزام میں پاکستان کے ایک مشہور شخصیت کے خلاف تحقیقات کررہے ہیں اور انکا مقدمہ بھی چل رہا ہے۔
نیدرلینڈز کی جانب سے پاکستان کی مشہور شخصیت کی شناخت واضح نہیں کی گئی لیکن نیدرلینڈز کی پارلیمنٹ کے رکن اور اسلام مخالف گیئرٹ ولڈرز نے براہ راست قومی کرکٹر خالد لطیف پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے جس شخص کے خلاف مقدمہ چل رہا ہے وہ مشتبہ شخص بین الاقوامی کرکٹر خالد لطیف ہے۔
ڈچ پبلک پراسیکیوشن سروس نے کہا ہے کہ ایک سینتیس سالہ شخص نے سن 2018 میں انٹرنیٹ پر ایک ویڈیو کے ذریعے مشتبہ شخص یا ہدف کی نشاندہی کئے بغیر نیدرلینڈ کے رکن پارلیمنٹ کے قتل کیلئے 21 ہزار یورو (23 ہزار ڈالر) کی پیشکش کی تھی۔
استغاثہ نے ایک بیان میں کہا، اس معاملے میں، مشتبہ شخص قابل شناخت ہے۔ وہ اپنے ہی ملک کا ایک مشہور شخص ہے اور اسکے باعث ڈچ پولیس نے اسے تصاویر سے پہچان لیا ہے۔
پیغمبر اسلام حضرت محمدﷺ کی شان میں گستاخی کرنے والے گیئرٹ ولڈرز نے ٹوئیٹرپیغام میں لکھا ہے کہ ڈچ پبلک پراسیکیوٹر پاکستان سے تعلق رکھنے والے کرکٹ کھلاڑی خالد لطیف کے خلاف مقدمہ چلائے گا اور اسے طلب کرے بھی کرےگا خالد لطیف نے 2018 میں مجھے مارنے کے لیے میرے سر کی قیمت لگائی تھی۔ وہ اس کی گرفتاری اور حوالگی کا بھی مطالبہ کریں گے۔
The Dutch Public Prosecutor will prosecute and subpoena cricket player #KhalidLatif from #Pakistan who put a price on my head to kill me in 2018. They will ask for his arrest and extradition as well. I hope #SaadHussainRizvi and @DrJalaliTLY who put a fatwa on me will be next! 👍 pic.twitter.com/6kgwGGL6LL
— Geert Wilders (@geertwilderspvv) April 17, 2023
غیرملکی میڈیا رپورٹ میں دعوٰی کیا گیا ہے کہ ڈچ پراسیکیوشن سروس کے ترجمان سے خالدلطیف کے نام سےمتعلق تصدیق کی گئی تو انہوں نے نام بتانے سے گریز کرتے ہوئے کہ پراسیکیوشن کسی بھی مشتبہ شخص کا نام ظاہر نہیں کرتی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق خالد لطیف کو 29 اگست کو ایمسٹرڈیم کے شیفول ہوائی اڈے کے قریب ایک عدالت میں قتل، بغاوت اور دھمکیاں دینے کی کوشش کرنے کے الزام میں حاضر ہونے کے لیے طلب کیا گیا ہے۔
پاکستانی کرکٹر خالد لطیف نے تمام الزامات سے لاعلمی کا اظہار کیا ہے۔ فرانسیسی خبررساں ایجنسی اے ایف پی کو خالد لطیف نے بتایا ہے کہ انہیں ان الزامات سے متعلق کوئی علم نہیں ہے۔ جب انہیں اس بارے میں کوئی اطلاع ملے تب ہی وہ اس پر ردعمل دے سکتے ہیں۔ ہیگ میں پاکستانی سفارت خانے نے بھی فوری طور پر کوئی ردعمل نہیں دیا ہے۔