بھارت نے رات کے اندھیرے میں پاکستان کے مختلف شہریوں پر فضائی حملے کیے جس پر اقوام متحدہ، امریکا، چین، جاپان اور ترکیہ نے شدید مذمت کی ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کے حملے کو شرم ناک قرار دے دیا ہے۔ پریس کانفرنس میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ یہ شرم کی بات ہے، ہم نے ابھی پاکستان کے خلاف بھارت کے حملوں کے بارے میں سنا ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوتریس نے بھارت کو جنگ کا مورد الزام ٹھہراتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے پاکستان پر حملے پر تشویش کا اظہار کرتے ہیں۔ انہوں نے اقوام متحدہ کے سربراہ نے بھارت اور پاکستان سے فوجی تحمل کا مظاہرہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ترکیہ نے پاکستان کی خودمختاری کی خلاف ورزی پر بھارتی اقدام کی سخت مذمت کی ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ترک سفیر نے بے گناہ جانوں کے ضیاع پر پاکستان سے اظہارِ یکجہتی کیا۔ وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ترک سفیر نے ملاقات کرکے علاقائی سلامتی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا۔ ترجمان کے مطابق پاکستان اور ترکیہ نے قریبی روابط اور تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
چین نے بھارت کی آج صبح کی فوجی کارروائی کو افسوسناک قرار دیا۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لین جیان کا کہنا ہے کہ ہم موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہیں، بھارت اور پاکستان ایک دوسرے کے ہمسایہ تھے، ہیں اور ہمیشہ رہیں گے۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لین جیان نے مزید کہا کہ بھارت اور پاکستان دونوں چین کے بھی ہمسایہ ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ چین ہر قسم کی دہشت گردی کی مخالفت کرتا ہے۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لین جیان کا کہنا تھا کہ فریقین پر زور دیتے ہیں کہ امن و استحکام کے وسیع تر مفاد میں کام کریں، تحمل سے کام لیں، صبر و ضبط کا مظاہرہ کریں، فریقین اقدامات سے گریز کریں جو صورتحال کو مزید پیچیدہ بنا سکتے ہیں۔
جاپان نے بھارت کی جانب سے پاکستانی شہریوں پر کیے گئے فضائی حملوں پر تشویش کا اظہار کیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق جاپان نے پاک بھارت کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے دونوں ملکوں کو تحمل کا مظاہرہ کرنے اور بات چیت کے ذریعے صورتِ حال مستحکم کرنے پر زور دیا ہے۔
جاپانی چیف کیبنٹ سیکریٹری یوشیماسا حیاشی کا کہنا ہے کہ پاک بھارت کشیدگی انتقامی کارروائیوں کو بھڑکا سکتی ہے اور صورتِ حال کے مکمل فوجی تصادم میں تبدیل ہونے کا خدشہ ہے۔