اقوام متحدہ کے زیر اہتمام آزادی صحافت کا عالمی دن آج 3 مئی کومنایا جارہا ہے۔ اس دن کو منانے کا بنیادی مقصد صحافت کے بنیادی اصولوں کے بارے میں شعور اجاگر کرنا، پیشہ وارانہ فرائض کی ادائیگی کے دوران صحافیوں اور صحافتی اداروں کو درپیش مشکلات، مسائل، دھمکی آمیز رویوں اور زندگیوں کو لاحق خطرات سے متعلق آگاہ کرنا ہے۔
صدرمملکت آصف علی زرداری نے اس دن کی مناسبت سے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ آئین پاکستان آزادی اظہار و آزادی صحافت کا ضامن ہے، مکالمے کے فروغ ، سماجی، اقتصادی اور ماحولیاتی اہمیت کے مسائل اجاگر کرنا، بدعنوانی بے نقاب کرنے اور پسماندہ طبقات کے لیے آواز بلند کرنے میں میڈیا کا کردار ناگزیر ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے پیغام میں دنیا تک حقائق پہنچانے کی جد و جہد میں پاکستان سمیت دنیا بھر کے میڈیا ورکرز کو ان کی قربانیوں پر خراج تحسین پیش کیا ہے ۔
وزیراعظم نے کہا ہے کہ پاکستان کا آئین اظہار رائے کی آزادی کی ضمانت فراہم کرتا ہے، میڈیا کو جھوٹ، فیک نیوز، پروپیگنڈے، غیر ملکی ایجنڈوں اور سیاسی مفادات کی تکمیل کے لیے استعمال نہ ہونے دیا جائے۔
عالمی پریس فریڈم انڈیکس میں پاکستان کی تنزلی:
عالمی پریس فریڈم انڈیکس میں پاکستان کی تنزلی ہوگئی ہے۔ عالمی صحافتی تنظیم رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز نے 180ممالک میں آزادی صحافت کی صورتحال پر نئی رپورٹ جاری کردی۔
عالمی پریس فریڈم انڈیکس میں پاکستان 152سے 158 درجے پر آگیا، رپورٹ میں آزادی صحافت پر لگنے والی قدغنیں تنزلی کی اہم وجہ قرار دی گئی۔ رپورٹ میں دنیا بھر میں صحافتی آزادی کو لاحق خطرات پر تشویش کا اظہار کیا گیا جبکہ میڈیا پر بڑھتے معاشی دباؤ کو خطرناک مسئلہ قرار دیا گیا۔
مزید پڑھیں:پاکستان میں کرپشن میں اضافے کا انکشاف، ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ جاری
رپورٹ میں کہاگیا کہ امریکا سمیت تقریباً ایک تہائی ممالک میں معاشی مشکلات کے باعث خبررساں ادارے بند ہو رہے ہیں،آمرانہ حکومتیں میڈیا کو کنٹرول کرنے کے لیے اقتصادی دباؤ کا استعمال کر رہی ہیں۔
انڈیکس میں بھارت میں میڈیا کی ملکیت چند سیاسی اشرافیہ کے ہاتھوں مرکوز ہونے پر تحفظات کا اظہار کیا گیا۔ رپورٹ میں فلسطین کی صورتحال کو تباہ کن قراردیتے ہوئےبتایا گیا کہ اسرائیلی فوج نے تقریباً 200 صحافیوں کو شہید کیا۔