مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) نے نگران حکومت کے دور میں 7 فروری 2024ء کو جاری کردہ نہری منصوبوں کی تعمیر کے اجازت نامے کو مسترد کر دیا
سی سی آئی نے پنجاب حکومت کوارسا کی جانب سے جاری کردہ "پانی کی وافر دستیابی” کے سرٹیفکیٹ کو بھی واپس لے لیا ہے۔ فیصلے کے تحت سندھ کی تحفظات کو تسلیم کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ صوبائی اتفاق رائے کے بغیر کوئی نئی نہر تعمیر نہیں کی جائے گی۔
وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف کی صدارت میں ہونے والے سی سی آئی کے اجلاس میں طے پایا کہ نگراں حکومت کے دور میں دیے گئے نہری منصوبوں کی اجازت نامہ سازی کا عمل درست نہیں ہے، لہٰذا اسے فوری طور پر ختم کر دیا گیا۔ اس کے ساتھ ہی پنجاب حکومت کو ارسا کی جانب سے جاری کردہ سرٹیفکیٹ، جس میں صوبے میں پانی کی فراوانی کا دعویٰ کیا گیا تھا، بھی منسوخ کر دیا گیا۔ فیصلہ میں واضح کیا گیا ہے کہ نئے آبی منصوبوں پر عملدرآمد سے پہلے تمام صوبوں کی مشترکہ منظوری لازمی ہوگی۔
سندھ حکومت نے پنجاب میں نئے نہری منصوبوں کے خلاف شدید تحفظات پیش کیے تھے، جس کے بعد سی سی آئی نے معاملہ دوبارہ جائزہ لیا۔ فیصلے کے بعد نہر سازی سے متعلق تمام معاملات متعلقہ صوبوں کو واپس بھیج دیے گئے ہیں۔ اب صوبائی حکومتیں اپنے تحفظات یا تجاویز سی سی آئی میں دوبارہ پیش کرسکیں گی۔