مزید پڑھیں:عورت کے قانونی حقوق شادی کے بعد ختم نہیں ہوتے، والد کی جگہ بیٹی نوکری کیلئے اہل قرار
سپریم کورٹ نے قرار دیا کہ کوئی بھی چیز چاہے وہ دلہن کے خاندان، شوہر یا اس کے خاندان کی طرف سے ہو دلہن کی ملکیت ہوگی، یہ فیصلہ جہیز کی رسم کی حمایت نہیں کرتا۔ فیصلے میں کہا گیا کہ جو املاک دلہن کو دی گئیں ہوں وہ اس کی ملکیت رہیں گی، اسلامی تعلیمات کے مطابق صرف حق مہر لازم ہے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق جہیز کی معاشرتی روایت اکثر استحصال، دباؤ اور امتیاز کا باعث بنتی ہے، سائلین کی آسانی کیلئے یہ فیصلہ کیو آر کوڈ کیساتھ جاری کیا گیا ہے۔ محمد ساجد نے اہلیہ کو طلاق کے بعد جہیز اور نان نفقہ میں کمی کیلئے اپیل دائر کی، سپریم کورٹ نے اپیل خارج کرتے ہوئے لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا۔شادی پر دلہن کو ملنے والے تحائف اور جہیز صرف بیوی کی ملکیت ہے، شوہر کا حق نہیں: سپریم کورٹ
