سعودی حکام دوران حج عازمین حج کو گرمی شدت سے محفوظ رکھنے ،انکے آرام اور حفاظت کے لئے منیٰ، عرفات اور مزدلفہ میں نئے منصوبے پر مصروف عمل ہے ۔ نئے منصوبے کے تحت منیٰ میں پیدل چلنےوالوں کے لیے 50,000 مربع میٹر کے راستے کو سایہ دار کیا جا چکا ہےجبکہ عرفات میں اب 60,000 مربع میٹر پر محیط جدید ترین کولنگ اور شیڈنگ کا نظام موجود ہے۔
جبل الرحمہ میں، زائرین کو گرمی سے نجات دلانے کے لیے 785 مربع میٹر پر پانی کے پھوار والے پنکھے اور جدید کینوپیز نصب کی گئی ہیں۔مزدلفہ میں، ہولی سائیٹس پاتھ پروجیکٹ کے فیز ٹو میں 170,000 مربع میٹر علاقے کو مذید بہتر بنایا گیاہے۔ عازین حج کے آرام کے لئے حج کے راستوں کے ساتھ 28,000 مربع میٹر پر ریسٹ زون بھی قائم کیے گئے ہیں۔
گرمی کے دباؤ سے نمٹنے کے لیے، نمیرا مسجد میں ٹھنڈک کا ایک بڑا منصوبہ زیر تعمیر ہے جو85,000 مربع میٹر پر پھیلا ہوا ہے جس میں جدید موسمیاتی کنٹرول کا نظام بھی شامل ہے ۔سایہ اور ہوا کے معیار کو بڑھانے کے لیے مقدس مقامات پر 10,000 درخت لگائے جا رہے ہیں۔
پانی کے بنیادی انفرا اسٹرکچر کو بھی اپ گریڈ کیا گیا ہے، پینے کے پانی تک آسان رسائی کے لیے 400 نئے ہائیڈریشن اسٹیشن نصب کیے گئے ہیں۔ منی میں 135 پریشر ٹینک سائٹس کے ساتھ اسٹریٹجک مقامات پر 86 ابتدائی طبی امدادی مراکز کے قیام کے ذریعے ہنگامی تیاریوں کو مضبوط کیا گیا ہے۔
سعودی حکام کا کہناہے کہ تمام تر انتظامات کا مقصد لاکھوں حجاج کرام کے روحانی سفر کو آسان بنانا ہے تاکہ وہ موسمی اثرات سے محفوظ رہ کریکسوئی کے ساتھ عبادات میں مشغول رہ سکیں ۔