وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی ہدایت پر صوبے بھر میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر کریک ڈاؤن جاری ہے۔ ٹریفک پولیس نے 9 سے 16 اپریل تک کی پیش رفت رپورٹ وزیرِ اعلیٰ سندھ کو پیش کر دی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر 11 ہزار 276 موٹر سائیکلیں ضبط کیں، فینسی نمبر پلیٹس اور کالے شیشوں والی 831 گاڑیوں کے خلاف کارروائی کی۔ ٹریفک پولیس کے مطابق 193 ڈمپر اور ٹینکرز فٹنس اور اوور اسپیڈ کرنے پر ضبط کیے گئے۔
سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہاکہ 25 گاڑیوں کی رجسٹریشن منسوخ کرنے کی سفارش کی گئی، 174 گاڑیوں کی رجسٹریشن کو عارضی طور پر معطل کر کے مخصوص شرائط کے تحت ایم وی آئز کے ذریعے مشروط طور پر چھوڑا گیا۔ انہوں نے کہا کہ کریک ڈاؤن بلا امتیاز جاری رہے گا اور تمام متعلقہ ادارے اس عمل میں بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں۔
شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے ساتھ کسی قسم کی رعایت نہیں برتی جائے گی، ٹریفک کے نظام کو بہتر بنانے اور شہریوں کو محفوظ ماحول فراہم کرنے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ روڈ پر بغیر فٹنس سرٹیفکیٹ چلنے والی ٹرانسپورٹ شہریوں کی زندگیوں کے لیے بھی خطرہ بن سکتی ہیں، تمام شہری قانون کا احترام کریں اور اپنی گاڑیوں کو مکمل دستاویزات، فٹنس اور رجسٹریشن کے ساتھ سڑکوں پر لائیں۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہیلمٹ نہ پہننے والے موٹر سائیکل سواروں کے خلاف کارروائی کریں، ان فٹ و غیر رجسٹرڈ گاڑیوں پر زیرو ٹالرنس ہے، فینسی نمبر پلیٹس و کالے شیشوں پر فوری چالان کیا جائے۔