بانیٔ پی ٹی آئی عمران خان کو عدالت میں پیش کرنے کے لیے اڈیالہ جیل حکام نے لیے خصوصی سیکیورٹی مانگ لی ہے۔
تفصیلات کے مطابق عمران خان کو 15 اپریل کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد کے ایڈیشنل سیشن جج افضل مجوکہ نے پیش کرنے کی ہدایت کر رکھی ہے۔ بانی پی ٹی آئی کی اقدامِ قتل، جعلی رسیدوں اور دیگر کیسز میں ضمانتیں زیرِ سماعت ہیں۔
سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کی جانب سے سیکیورٹی کے لیے خط لکھا گیا ہے جس میں بانیٔ پی ٹی آئی کی سیکیورٹی کے لیے اڈیالہ جیل حکام نے خصوصی گارڈز مانگے ہیں۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجا نے کہا ہے کہ پارٹی کے سینئر اعظم سواتی کی اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ڈیل کی باتوں کا پی ٹی آئی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
مزید پڑھیں:عمران خان کے بھانجے سمیت 9 مئی واقعہ میں ملوث مزید 60 مجرمان کو سزائیں سنادی گئیں
لاہور کی اے ٹی سی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم ہمیشہ آئین و قانون کی حکمرانی چاہتے ہیں، ملک کی بالادستی چاہتے ہیں، یہ سب ہمارا نصب العین ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس کے بعد بات آگے بڑھتی ہے تو ٹھیک ہے، اگر کوئی یہ سوچ رہا ہے کہ ہم کسی پتلی گلی سے نکلنے کی کوشش کر رہے ہیں، تو ایسا نہیں ہے، بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات ہوگی تو صورت حال واضح ہوگی۔
مزید پڑھیں:عمران خان پر درج مقدمات کی تعداد 188 تک پہنچ گئی
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ اسی لیے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں کرنے دی جا رہی تاکہ ابہام پیدا ہو، ملاقات کے بعد پتا چلے گا کہ انہوں نے کسی کو مذکرات کا کہا ہے یا نہیں۔
سلمان اکرم راجا نے کہا کہ اسٹبلشمنٹ سے ڈیل کی بات میرے علم میں نہیں ہے، اعظم سواتی اپنے طور پر کہہ رہے ہیں، جب تک بانی پی ٹی آئی سے اس حوالے سے بات نہیں ہوتی تب تک میں اس بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتا۔