Close Button
Karachi
Current weather
Humidity-
Wind direction-

موبائل فون کی خرید و فروخت،نئے ایس او پیز کیا ہیں ؟

چوری، چھینے ہوئے یا غیر قانونی فون کی خرید و فروخت روکنے کےلئے سندھ پولیس نے دکانداروں کے لئے خرید و فروخت کا ضابطہ اخلاق جاری کر دیا۔ دکاندار کو استعمال شدہ یا ڈبہ پیک موبائل فون خریدنے سے پہلے سی پی ایل سی کی ہیلپ لائن 1102 یا فون نمبرز 02135662222 پر رابطہ کر کے تصدیق کرنا ہو گا کہ یہ موبائل فون چوری شدہ ، چھینا ہوا یا غیر قانونی تو نہیں ۔۔

 

ایس او پی کے مطابق دکاندار کے لئے لازم ہے کہ وہ بیچنے والےشخص کی  کراچی کےشناختی کارڈ کی کاپی ، موجودہ قابل تصدیق  فون نمبر حاصل کرے اور خرید وفروخت کئے جانے والے تمام موبائل فون کا مکمل ریکارڈ رجسٹرمیں درج کرے ۔درج بالا ہدایات پر عمل نہ کرتے ہوئے، اگر کوئی دوکاندار چوری شدہ چھینا ہوا یا غیر قانونی موبائل فون خریدے یا فروخت کرے تودکاندارمجرم ہو گا اور خریدار کو اسکی پوری رقم ادا کرنےکا پابند ہو گا ۔ ایسے دکاندار پر پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 411 اور 412 لاگو ہو سکتی ہے ۔

اگر کوئی موبائل فون سی پی ایل سی کے ڈیٹا بیس میں چوری شدی، چھیناہوا ، یا غیر قانونی پایا گیا  تو دکانداراسکو اپنے قبضے میں لےکر سی پی ایل سی اور مارکیٹ ایسوسی ایشن  کو اطلاع دے گا اور موبائل  فون انکےحوالےکرے گا ۔ دکاندار کا کسی بھی بلاگ کئے گئے موبائل کو ان بلاک کرنے  کی کوشش کرنا یا آئی ایم ای آئی  نمبر تبدیل کر نا یا کسی بھی طریقے سے اس غیر قانونی عمل میں شرک ہونا جرم اور سختی سے ممنوع ہے ۔

 

ایس اوپی کے مطابق اگر کوئی بھی ادارہ کسی موبائل فون کی ٹریسنگ کرنا چاہتا ہے تو وہ پہلے سی پی ایل ی سے اس موبائل فون کے بارے میں تصدیق کرے گا۔ اگر کوئی دکاندار  ایس او پی پر عمل کرتےہوئے اور سی پی ایل سی  سے تصدیق کے بعد جائز طریقے سے موبائل فون کی خرید و فروخت کرتا ہے تو ایسے موبائل کی کسی بھی وجہ سے ٹریسنگ میں آنے یا کسی اور غیر قانونی کام میں ملوث ہونے کی صورت میں دکاندار ذمہ دار نہیں ہوگا اور کسی بھی ادارے کی طرف سے موبائل فون کی ضبطگی کی صورت میں وہ ادارہ دکاندار کو موبائل فون کی کل قیمت فوری طور پر اداکرنےکا پابند ہو گا۔

Share this news
The views expressed in this article are those of the author and do not necessarily represent the editorial stance of Times of Karachi.
ٹائمز آف کراچی کی ادارتی پالیسی کا اس تحریر کے مندرجات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
Share this news

Follow Times of Karachi on Google News and explore your favorite content more quickly!
جواب دیں
Related Posts