Karachi
Current weather
Humidity-
Wind direction-

عورت کے قانونی حقوق شادی کے بعد ختم نہیں ہوتے، والد کی جگہ بیٹی نوکری کیلئے اہل قرار

سپریم کورٹ آف پاکستان نے نے سرکاری ملازم کے انتقال کے بعد بیٹی کو نوکری سے محروم کرنے کے کیس کا تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے والد کی جگہ بیٹی کو نوکری کیلئے اہل قرار دیدیا۔

عدالت نے شادی شدہ بیٹیوں کو مرحوم والد کے کوٹے پر ملازمت نہ دینا غیر قانونی اور امتیازی قرار دیتے ہوئے کہا کہ کے پی سول سرونٹس رولز کے تحت مرحوم یا طبی بنیادوں پر ریٹائرڈ سرکاری ملازم کے تمام بچے ملازمت کے اہل ہیں۔

سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ سیکشن افسر کی جانب سے ایک وضاحتی خط کے ذریعے رولز کو تبدیل کرنا غیر قانونی ہے، ایسی ایگزیکٹو ہدایات قانون سے بالاتر نہیں ہو سکتیں، شادی کی بنیاد پر بیٹیوں کو مرحوم ملازم کے کوٹے سے خارج کرنا امتیازی سلوک ہے، ایسا عمل آئین کے آرٹیکل 25، 27 اور 14 کی خلاف ورزی ہے۔

سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اسلام میں بھی عورت کواپنی جائیداد،آمدنی اورمالی معاملات پر مکمل اختیارحاصل ہے، پاکستان نے خواتین کیخلاف ہرقسم کے امتیازی سلوک کے خاتمے کے عالمی کنونشن کی توثیق کی ہے، ایسے الفاظ پدرشاہی سوچ کی عکاسی کرتے ہیں اور آئینی اقدار کے منافی ہیں۔

سپریم کورٹ نے خاتون کو نوکری سے برخاست کرنے کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے حکم دیا کہ متعلقہ محکمہ درخواست گزار کو تمام سابقہ مراعات کے ساتھ بحال کرے۔

Share this news
Follow Times of Karachi on Google News and explore your favorite content more quickly!
جواب دیں
Related Posts