Karachi
Current weather
Humidity-
Wind direction-

ذوالفقار علی بھٹو کی 46 ویں برسی، صدر اور دیگر کے پیغام، پیپلز پارٹی کا گڑھی خدابخش میں جلسہ عام کا انعقاد

پاکستان پیپلز پارٹی کے بانی چیئرمین اور سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کی 46 ویں برسی آج منائی جا رہی ہے۔

سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کو 1979 میں آج ہی کے دن راولپنڈی میں پھانسی دی گئی تھی۔ ذوالفقار علی بھٹو کی 46 ویں برسی کے موقع پر آج سندھ بھر میں عام تعطیل ہے۔

گڑھی خدابخش میں جلسہ:

برسی کے موقع پر پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے گڑھی خدابخش بھٹو میں جلسہ عام کا انعقاد کیا جائے گا جس سے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری سمیت پیپلز پارٹی کے مرکزی و صوبائی قائدین خطاب کریں گے۔

شہید ذوالفقار علی بھٹو کی برسی کے موقع پر گڑھی خدا بخش بھٹو میں جلسے کے لیے بڑا اسٹیج بنایا گیا ہے جسے پارٹی پرچموں، پارٹی رہنماؤں کی تصاویر، بینرز اور پینافلیکس سے سجایا گیا ہے، لاڑکانہ پولیس کی جانب سے برسی اور جلسے کے لیے سکیورٹی کے فول پروف انتظامات سندھ کے مختلف اضلاع سے 8500 پولیس افسران اور اہلکار کو تعینات کیا گیا ہے۔

صدر مملکت:

ذوالفقار علی بھٹو کی برسی کے موقع پر اپنے پیغام میں صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا کہ پاکستان کے عظیم رہنما شہید ذوالفقار علی بھٹو کی برسی کے موقع پر ان کی خدمات، جدوجہد اور قربانیوں کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہیں۔ آصف نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے قوم کو پہلا متفقہ آئین دیا، پاکستان کے ایٹمی پروگرام کی بنیاد رکھی، شہید بھٹو نے ملک کی خارجہ پالیسی کو ایک آزاد اور خودمختار تشخص دیا۔

صدر مملکت نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کی قیادت میں پاکستان نے اسلامی سربراہی کانفرنس کی میزبانی کی۔ مسلم امہ کے اتحاد کی راہ ہموار کی۔ مزدوروں، کسانوں اور پسے ہوئے طبقے کو حقوق دیے ، انہیں بااختیار بنایا۔

فریال تالپور:

پاکستان پیپلز پارٹی شعبہ خواتین کی مرکزی صدر اور رکن سندھ اسمبلی فریال تالپور نے کہا ہے کہ شہید ذلفقار علی بھٹو قدیم رہنما تھے جنہوں نے پاکستانی قوم کو ان کی جمہوری حقوق کا شعور دیا اور انہیں پیپلز پارٹی کی شکل میں ایک نا قابل تخیر پلیٹ فارم فراہم کیا تاکہ وہ اپنے حقوق حاصل اور ان کا تحفظ کر سکے۔

بلاول بھٹو:

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اپنے پیغام میں کہاکہ شہید ذلفقار علی بھٹو نے پاکستان کی معیشت زراعت سنت میں انقلاب برپا کیا محنت کش طبقے کو با اختیار بنایا اور انہیں ان کے حقوق دلائے اور ان کی انقلابی لیبر ریفارمز اور ذرعی اصلاحات نے عام ادمی کو عزت وقار اور زمین کی ملکیت دی۔

ذوالفقار علی بھٹو کی زندگی پر ایک نظر:

شعلہ بیان اور ہمہ جہت ذوالفقار علی بھٹو 5 جنوری 1928 کو لاڑکانہ میں پيدا ہوئے انہوں نے کيلی فورنيا اور آکسفورڈ سے قانون کی تعليم حاصل کی، 1963 ميں وہ جنرل ایوب خان کی کابینہ میں وزير خارجہ بنے اور بعد میں سیاسی اختلافات پر حکومت سے الگ ہوگئے۔ بعدازاں ترقی پسند دوستوں کے ساتھ مل کر انہوں نے 30 نومبر 1967 کو پاکستان پيپلز پارٹی کی بنیاد رکھی جو اپنے نظریات کی بدولت ملک کی مقبول ترین جماعت بنی۔

1970 کے الیکشن میں ذوالفقار علی بھٹو نے روٹی،کپڑا اور مکان کا نعرہ لگایا تاہم انتخابات میں کامیاب ہو کر جب انہوں نے اقتدار سنبھالا تو ملک دولخت ہو چکا تھا، جس کی وجہ سے وہ سویلین مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر اور پھر 1971 سے 1973 تک پاکستان کے صدر رہے جب کہ 1973 سے 1977 تک وہ منتخب وزيراعظم رہے۔

ذوالفقار علی بھٹو نے ملک کو متفقہ آئین دیا، بھارت سے شملہ معاہدہ کر کے پائیدار امن کی بنیاد رکھی اور ہزاروں مربع میل رقبہ اور جنگی قیدیوں کو بھارت سے چھڑایا۔ بھٹو کے دور میں پسے ہوئے طبقات کے حقوق کے لیے کئی اقدامات کیےگئے تاہم مبینہ داخلی اور خارجی سازشوں کے نتیجے میں جنرل ضیاء الحق نے منتخب حکومت کا تختہ الٹا اور قتل کے الزام ميں مقدمہ چلا کر 4 اپریل 1979 کو انہیں تختہ دار پر لٹکا دیا گیا۔

ذوالفقار علی بھٹو کے بعد ان کی سیاسی فکر کو ان کی بیٹی بینظیر بھٹو نے آگے بڑھایا اور ان کی شہادت کے بعد اب بلاول بھٹو زرداری اپنے نانا کے سیاسی مشن کو آگے بڑھانے کے لیے کوشاں ہیں۔

Share this news

Follow Times of Karachi on Google News and explore your favorite content more quickly!
جواب دیں
Related Posts