امریکا کی جانب سے جوابی ٹیرف لگانے پر مختلف ممالک کا ردعمل سامنے آگیا ہے۔
چین
چین نے امریکی ٹیرف کو عالمی اقتصادی ترقی کے لئے خطرہ قرار دیتے ہوئے امریکہ سے نئے ٹیرف فوری طور پر منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ چین نے امریکہ پر تازہ ترین محصولات فوری منسوخ کرنے پر زور دیتے ہوئے جوابی اقدامات کا عندیہ بھی دیا ہے۔
چینی وزارت تجارت نے کہا ہے کہ امریکہ کا اقدام گزشتہ کئی سالوں میں ہونے والی کثیر الجہتی تجارتی مذاکرات کے توازن کو نظرانداز کرتا ہے، امریکہ نے بین الاقوامی تجارت سے بہت فائدہ اٹھایا ہے۔
چینی وزارت تجارت نے کہا کہ اضافی ٹیرف کی سختی سے مخالفت کرتے ہیں،چین اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے جوابی اقدامات کرے گا۔ چینی وزارت تجارت نے کہا کہ نئے ٹیرف سے خود امریکی مفادات اور عالمی سپلائی چین کو نقصان پہنچے گا۔
کینیڈا
کینیڈا کے وزیراعظم نے امریکی ٹیرف کے خلاف جوابی اقدامات کا اعلان کیا ہے جبکہ آسٹریلیا کے وزیراعظم نے امریکا کے جوابی ٹیرف کو غیرضروری قرار دیا ہے۔ اطالوی وزیراعظم نے کہا کہ یورپی یونین پر امریکی ٹیرف غلط ہے، اسی طرح آئرلینڈ کے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یورپی یونین کو امریکی ٹیرف کا مناسب جواب دینا چاہیے۔
برطانیہ
برطانوی وزیرتجارت نے کہا کہ امریکی ٹیرف کے باوجود امریکا کے ساتھ اقتصادی معاہدے کے لیے پرعزم ہیں۔ واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دنیا بھر کے ممالک کی درآمدی مصنوعات پر کم ازکم 10 فیصد ٹیکس عائد کردیا ہے، 25 ممالک پر جوابی ٹیرف لگایا گیا ہے۔
تھائی لینڈ
تھائی حکومت نے ایک بیان میں کہا کہ یہ محصولات "تمام تجارتی شراکت داروں پر لازمی طور پر اثر انداز ہوں گے، خاص طور پر امریکی صارفین کی خریداری کی طاقت کو متاثر کریں گے، جو قیمتوں میں تیز اضافے کو برداشت کرنے سے قاصر ہو سکتے ہیں۔
تائیوان
تائیوان کی کابینہ نے ان محصولات کو بہت غیر معقول قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ وہ اس معاملے کو امریکی حکومت کے ساتھ اٹھائے گی۔
جنوبی کوریا
جنوبی کوریا کے عبوری صدرنے نے سینئر حکام کو ہدایت دی کہ وہ اقتصادی اور سیکیورٹی حکمت عملی کے اپنے ٹاسک فورس کے ہنگامی اجلاس میں اس بحران سے نمٹنے کے لیے فوری طور پر اقدامات کریں، جیسا کہ یونہاپ نیوز ایجنسی نے رپورٹ کیا۔ انہوں نے کہا عالمی تجارتی جنگ کی حقیقت کے قریب آرہی ہے صورتحال بہت سنگین ہے، حکومت کو اس تجارتی بحران پر قابو پانے کے لیے اپنی تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لانا ہوگا۔
جاپان
جاپان کے وزیر اعظم نے کہا ہے جاپان امریکہ میں سب سے زیادہ سرمایہ کاری کر رہا ہے، تو ہمیں یہ سوال اٹھتا ہے کہ کیا واشنگٹن کے لیے یہ مناسب ہے کہ وہ تمام ممالک پر یکساں محصولات عائد کرے؟ تجارتی اور صنعتی وزیر نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے یکطرفہ طور پر عائد کیے گئے محصولات انتہائی افسوسناک ہیں، اور میں نے واشنگٹن سے دوبارہ مضبوطی سے درخواست کی ہے کہ وہ انہیں جاپان پر عائد نہ کرے۔
بھارت
بھارتی کمرشل وزارت نے جمعرات کو کہا کہ وہ محصولات کے اثرات کا تجزیہ کر رہی ہے۔ ایک سینئر حکومتی عہدیدار نے بھارتی میڈیا کو بتایا، یہ ایک ملا جلا معاملہ ہے اور بھارت کے لیے نقصان نہیں ہے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دنیا بھر کے ممالک کی درآمدی مصنوعات پر کم ازکم 10 فیصد ٹیکس عائد کردیا ہے، 25 ممالک پر جوابی ٹیرف لگایا گیا ہے۔