کراچی میں عید الفطر پر صرف 15 ارب روپے کا مال فروخت ہوسکا،تاجروں نے سال 2025 کو 2024 سے بدتر قرار دے دیا۔ چیئرمین آل کراچی تاجر اتحاد عتیق میر کے مطابق سال 2025 گزشتہ برسوں کی نسبت انتہائی مایوس کن رہا۔
عتیق میر کے مطابق عید کے موقع پر سامان کی قیمتوں میں 40 سے 50 فیصد اضافہ ہوا،کم خریداری کے بعد عید پر فروخت کیلئے گوداموں میں جمع کیا گیا 60تا 70فیصد سامان دھرا کا دھرا رہ گیا
انہوں نے کہا کہ مہنگائی، معاشی تباہی اور قوتِ خرید میں حوصلہ شکن کمی نے تاجروں کے کاروبارمتاثر کیا۔غریب ومتوسط طبقے کی عید کی خوشیاں منانے کے خواب بکھیر دیئے ہیں۔بیشتر خریداروں نے خواہشات کے برعکس صرف ایک سوٹ خریدنے پر اکتفا کیا۔
عیق میر کے مطابق عید پر زیادہ ترخریداری خواتین اور بچوں کے ریڈی میڈ گارمنٹس، جوتوں تک محدود رہی ہے۔ جبکہ خریداروں نے پرس، کھلونے، ہوزری، آرٹیفیشل جیولری اور زیبائش کے سستے سامان کی خریداری کی۔
عتیق میر کا کہنا ہے کہ تاجروں کے لئے کاروباری اور گھریلواخراجات پورے کرنا مشکل ہوگیا ہے۔