کراچی کے علاقے کورنگی کریک میں نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں کام کے دوران گیس لائن میں آگ لگ گئی۔ لگی آگ پر 5 گھنٹے بعد بھی قابو نہ پایا جاسکا ، 6 فائر ٹینڈر آگ بجھانے میں مصروف ہیں۔
فائربریگیڈ حکام کا کہنا ہے کہ آگ ممکنہ طور پر گیس لائن میں لگی، آگ تیسرے درجے کی ہے۔ فائر بریگیڈ حکام کے مطابق آگ بجھانے کے لیے شہر بھر سے فائر بریگیڈ طلب کر لی گئی ہے، آگ کی شدت زیادہ ہونے کے باعث فوم کا استعمال کیا جارہا ہے۔
فائر آفیسر محمد ظفر کا کہنا ہے کہ آگ پراسرار ہے ،سمجھ نہیں آرہا کہ لائن کس کی ہے، آگ پرپانی پھینکا جا رہا تھا مگر وہ اڑ کر واپس آرہا ہے ، ایس ایس جی سی کا عملہ بھی پہنچ گیا۔ انہوں نے کہا کہ آگ جس گڑھے سے نکل رہی ہے اسے مٹی ڈال کر بند کرنے کی ضرورت ہے ، ڈمپر یا ہیلی کاپٹر کے ذریعے مٹی پھینکنے کی ضرورت ہے۔
ترجمان سوئی سدرن گیس کی وضاحت
آگ کے حوالے سے سوئی سدرن نے واضح کیا ہے کہ اس علاقے میں ادارے کی کوئی تنصیبات نہیں ہیں۔ تاہم خبر ملتے ہی ہماری تکنیکی ٹیمیں فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں تھیں جنہوں نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ آگ کی جگہ کے قرب و جوار میں سوئی سدرن کی کوئی پائپ لائن موجود نہیں ہے۔
گورنرسندھ کی ہیلی کاپٹرکی فوری فراہمی کی ہدایت
گورنرسندھ کامران ٹیسوری نے کمشنر کراچی سید حسن نقوی سے فون پر رابطہ کرکے کورنگی کراسنگ میں لگی آگ پر قابو پانے کے لیے ہیلی کاپٹرکی فوری فراہمی ممکن بنانے کی ہدایت کی ہے۔
گورنرسندھ نےچیف فائر آفیسر اور موقع پر موجود انجینئر سے بھی گفتگو ہوئی۔ کامران ٹیسوری نے فائر آفیسر کو ہیلی کاپٹر کی فراہمی کیلئے متعلقہ حکام سے رابطے کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے کہا کہ فائربریگیڈ کے عملے کو آگ بجھانے کیلئے ہر ممکن سہولت دی جانی چاہیے۔