Karachi
Current weather
Humidity-
Wind direction-

پولیس کا قانون کے طلبہ پر ڈیفنس تھانے پرحملے کا الزام، وکلاء کا پولیس فائرنگ سے 4 طلبہ کے زخمی ہونے کا دعویٰ

کراچی کے علاقے ڈیفنس تھانے میں پولیس اور قانون کے طلباء کے درمیان کشیدگی کے معاملے پر پولیس کا کہنا ہے واقعہ اس وقت پیش آیا جب پولیس اہلکاروں نے چیکنگ کے دوران طلباء کو روکا، جبکہ وکلاء کی جانب سے پولیس پر سنگین الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

پولیس کے مطابق گزشتہ رات ڈیفنس کے علاقے میں موٹر سائیکل پر گشت کرنے والے اہلکاروں نے چند طلباء کو تلاشی کے لیے روکا، جس پر دونوں جانب سے تلخ کلامی ہوئی۔ بعد میں بڑی تعداد میں قانون کے طلباء کی ڈیفنس تھانے پہنچے، تھانے میں توڑ پھوڑ کی، اور اہلکاروں پر تشدد کیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ تھانے میں فائرنگ بھی ہوئی، تاہم کوئی شخص گولی لگنے سے زخمی نہیں ہوا، البتہ بھگدڑ اور دھکے سے دو افراد زخمی ہوئے تھے۔ پولیس کے مطابق واقعے میں ملوث تمام افراد لاء کے طالبعلم ہیں، جنہوں نے اچانک تھانے پر دھاوا بول دیا۔

مزید پڑھیں:کراچی پولیس کی گلشن میں کارروائی، شارٹ ٹرم کڈنیپنگ میں ملوث 2 جعلی پولیس اہلکار گرفتار

دوسری جانب، وکلاء کا کہنا ہے کہ پولیس نے دو لاء کے طالبعلموں کو چیکنگ کے دوران حراست میں لیا، اور انہیں تھانے لا کر نہ صرف ذلیل کیا بلکہ برہنہ کرکے تشدد بھی کیا گیا۔ وکلاء کے مطابق، جب وہ اپنے مؤکلوں پر تشدد کے خلاف شکایت درج کرانے تھانے پہنچے، تو وہاں دوبارہ تلخ کلامی ہوئی، جس کے بعد پولیس نے فائرنگ کردی۔

وکلاء نے الزام عائد کیا ہے کہ پولیس کی فائرنگ سے چار لاء کے طالبعلم زخمی ہوئے، جن میں سے دو کو جناح اسپتال اور دو کو نجی اسپتال این ایم سی منتقل کیا گیا ہے، جہاں وہ زیرِ علاج ہیں۔ وکلاء نے مطالبہ کیا ہے کہ تشدد میں ملوث اہلکاروں کے خلاف فوری قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔

Share this news

Follow Times of Karachi on Google News and explore your favorite content more quickly!
جواب دیں
Related Posts