پاکستان اور نیوزلینڈ کے درمیان آکلینڈ میں کھیلا گیا تیسرے ٹی ٹوئنٹی میچ ریکارڈ بک میں امر ہوگیا۔ پاکستان نے اس میچ میں جیت کے ساتھ نہ صرف سیریز میں کم بیک کیا بلکہ کئی نئے ریکارڈ بھی رقم کئے۔
کیرئیر کا تیسرا ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلنے والے حسن نواز نے صرف چوالیس گیندوں پر سینچری داغ دی اور وہ پاکستان کی جانب سے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں تیز ترین سینچری کرنے والے بلے باز بن گئے۔
حسن نواز نے پاکستان کے اسٹار بلے باز بابراعظم کا ریکارڈ توڑا جنکے پاس انچاس گیندوں پر سینچری کرنے کا اعزاز تھا۔
ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے حسن نواز کی یہ سینچری دنیا کی تیسری تیزترین سینچری رہی۔ انگلینڈ کے لیام لیونگسٹن نے 42 اور جنوبی افریقہ کے کوئنٹن ڈی کاک نے 43 گیندوں پر سینچری بنائی تھی۔
حسن نواز سب سے کم اننگز میں سینچری کرنے والے بلےبازوں کی فہرست میں بھارت کے دیپک ہودا کے ساتھ مشترکہ طور پر دوسرے نمبر پر آگئے۔ حسن نواز نے کیرئیر کی تیسری اننگز میں سینچری کی۔ جنوبی افریقہ کے رچرڈلیوی، ویسٹ انڈیز کے ایون لوئس اور بھارت کے ابھیشیک شرما نے کیرئیر کی دوسری ہی اننگز میں سینچری کی تھی۔
حسن نواز ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں سینچری کرنے والے ساتویں کم عمرترین ترین پلیئر بھی بنے۔ حسن نواز نے 22 سال 212 دن کی عمر میں سینچری کی۔
حسن نواز کی برق رفتار بیٹنگ کی بدولت پاکستان نے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں پاور پلے میں پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ رنز کا ریکارڈ بھی بنادیا۔ پاکستان نے پاور پلے کے 6 اوورز میں 1 وکٹ پر 75 رنز بنائے۔
پاکستان نے 8.1 اوورز میں 100 رنز مکمل کئے، یہ پاکستان کے ٹی ٹوئنٹی میں تیزترین 100 رنز تھے۔ میچ میں پاکستان نے 205 رنز کا ہدف 16 اوورز میں حاصل کیا۔ پاکستان 200 سے زائد رنز کا ہدف سب سے کم اوور میں تعاقب کرنے والی دنیا کی پہلی ٹیم بن گئی۔
میچ میں پاکستان کے شاہین شاہ آفریدی نے ایک بار پھر پہلے ہی اوور میں بھی وکٹ حاصل کی تھی۔ شاہین شاہ آفریدی ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں پہلے ہی اوور میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے باؤلر ہیں۔ پہلے اوور میں شاہین شاہ کی وکٹوں کی تعداد 18 ہوگئی ہے۔