وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے حکومت سندھ کی ایک سالہ کارکردگی رپورٹ پیش کردی کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی میں ترقیاتی منصوبوں پرکام جاری ہے، 196 سڑکوں کی تعمیرمکمل کرلی، انہوں نے رواں سال گندم کی خریداری نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس 13 لاکھ ٹن گندم موجود ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے حکومت سندھ کی ایک سالہ کارکردگی رپورٹ پیش کردی ہے۔ اس حوالے سے تقریب وزیراعلیٰ ہاؤس میں منعقد ہوئی جس میں صوبائی وزراء، مشیران، معاونین خصوصی، ارکانِ اسمبلی، بیوروکریٹس، سول سوسائٹی کے نمائندے شریک ہوئے۔
مراد علی شاہ نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ ہم جو بھی کچھ کرتے ہیں وہ قیادت کے وژن کے مطابق کرتے ہیں، سندھ حکومت نے ڈیجیٹلائیزیشن پر فوکس کیا ہے، جب ہم پڑھتے تھے تو اس وقت ٹیکنالوجی پرانی تھی اب دور تبدیل ہوگیا ہے۔
196 نئی روڈز اسکیمز:
مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت نے ایک سال میں 196 نئی روڈز کی اسکیمز دیں، ٹوٹل پچیس سو کلو میٹر روڈ بنایا۔ سندھ حکومت کی چودہ عمارتوں کو سولرائز کرچکے ہیں، سولر سے سرکاری عمارتوں پر اسی فیصد کم یونٹ استعمال کیا۔
ہاری کارڈ کا اجراء:
انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری نے ہاری کارڈ کا اجراء کیا، ہاریوں کو ڈیجیٹل کے ذریعی رجسٹرڈ کیا گیا، پچھلے ایک سال میں اٹھائیس ارب روپے ہم کسانوں کو دے چکے ہیں جبکہ تیرہ ہزار چار سو اٹھائیس طلباء کو گریجویٹ کراچکے ہیں۔
پیپلز ہاؤسنگ منصوبہ:
مراد علی شاہ نے کہا کہ ہم نے کمپنی کے ساتھ معاہدہ کیا اس نے گندم کی ہر بوری کو چیک کیا، ابھی جو گندم موجود ہے وہ بہت اچھی ہے۔ انکا کہنا تھا کہ ہم نے دنیا کا سب سے بڑا ہاؤسنگ منصوبہ بنایا، پیپلز ہاؤسنگ منصوبے میں بیس لاکھ ویلیڈیشن مکمل ہو چکی ہے۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ گیارہ لاکھ بینک اکاؤنٹس کھولے جا چکے ہیں، چار لاکھ گھر مکمل ہو چکے ہیں۔ ورلڈ بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے دورہ کیا اور اس منصوبے کو انتہائی شفاف قرار دیا۔
معذور افراد کیلئے سالانہ فنڈز:
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے معذور افراد کیلئے سالانہ 90 ملین روپے فنڈز فراہم کئے، گمبٹ اسپتال میں 1185 لور ٹرانسپلانٹ کر چکے ہیں، ہم نے جناح میں تیسری سائبر نائیف لگائی، انڈس کے نئے کامپلیکس میں ہماری اٹھارہ ارب کی لاگت ہوگی، ٹراما سینٹر کراچی میں تیرہ ہزار سے زائد سرجریز کی گئیں۔