جعلی دستاویزات پر جنوبی افریقا سے لائے گئے 26 میں سے 24 بندروں کو کسٹم حکام کی جانب سے این جی او کے حوالے کردیا گیا ہے جب کہ اس دوران 2 بندروں کی موت بھی ہوگئی۔
جیونیوز کے مطابق کسٹمز حکام نے جنوری میں جعلی دستاویزات پر بیرون ملک سے کراچی لائے گئے 26 بندروں کو تحویل میں لیا تھا لیکن بروقت قانونی اقدامات نہ کرنے کی وجہ سے یہ بندر خود کسٹمز حکام کیلئے مشکل بن گئے ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق ایک مقامی کمپنی نے جنوبی افریقا سے 26 بندر درآمد کیے تھے جنہیں کسٹمز حکام نے این او سی جعلی ہونے کی بنا پر کراچی ائیرپورٹ پر اپنی تحویل میں لے لیا۔
رپورٹ کے مطابق بندروں کی شپمنٹ پاکستان لانے سے پہلے دستاویزات کی تصدیق کرنا ائیرلائن کی ذمہ داری تھی جب کہ کسٹمز حکام نے بھی معاملے میں تاخیر کی اور جنوری میں لائے گئے بندروں کو کراچی ائیرپورٹ پر روکے رکھا جس دوران 2 بندر مر بھی گئے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ خبر عام ہونے پر کسٹمز حکام نے باقی ماندہ بندر ایک این جی او کے حوالے کردیے ہیں جب کہ بندر درآمد کرنے والی کمپنی کے خلاف مقدمہ بھی درج کرلیا گیا ہے۔