چیمپئنز ٹرافی میں دبئی میں ہونے والے سیمی فائنل میں بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان میدان میں سخت مقابلے کے ساتھ ساتھ زبانی جنگ بھی ہونے کا امکان ہے اور اگر دونوں کھلاڑیوں کے درمیان کھیل کے دوران کوئی تکرار ہوئی تو کسی کو حیرت نہیں ہونی چاہئے۔
اس کا پس منظر یہ ہے کہ نومبر دسمبر میں بھارت نے آسٹریلیا کا دورہ کیا جہاں اُس نے پانچ ٹیسٹ میچوں کی سیریز کھیلی تھی، اس سیریز کے دوران دو ٹیسٹ میچوں میں بھارتی اور آسٹریلوی کھلاڑیوں کے درمیان زبانی جنگ بھی ہوئی، پہلا واقعہ دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں کے درمیان باکسنگ ڈے ٹیسٹ کے موقع پر پیش آیا جب آسٹریلوی اوپنر سیم کونسٹا س اور بھارت کے اسٹار کھلاڑی ویرات کوہلی اُلجھ پڑے۔
اوور ختم ہونے کے بعد ویرات کوہلی آسٹریلوی اوپنر کی جانب بڑھے اور اُن سے ٹکراگئے ، ویرات نے کونسٹاس کو کندھا مارا تھا جس پر دونوں کھلاڑیوں کے درمیان زبانی لڑائی شروع ہوگئی، امپائرز اور کھلاڑیوں نے بیچ بچاؤ کرایا، یہ معاملہ یہیں ختم نہیں ہوا بلکہ سڈنی کےآخری ٹیسٹ کے پہلے روز دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں کے درمیان پھر تکرا رہوگئی۔
اس مرتبہ بھارتی فاسٹ بولر جسپریت بھمرا اس لڑائی کا حصہ بنے ،دن کے آخری اوور میں جو بھارت کے جسپریت بھمرا کرارہے تھے جب بولنگ رن اپ سے اسٹارٹ لیا تو عثمان خواجہ نے اُنہیں اشارے سے روک دیا، اس موقع پر نان اسٹرئیکنگ اینڈ پر کھڑے کونسٹاس نے بھی بھمرا کو رکنے کا کہا جس پر بھمرا بھپر گئے اور کونسٹاس کی جانب بڑھے لیکن ایک مرتبہ پھر امپائر درمیان میں آئے اور قصہ ختم کرایا، یہ ڈراما یہیں ختم نہیں ہوا بھمرا نے اگلی گیند پر عثمان خواجہ کو آؤٹ کردیا تو بجائے بھمرا اس وکٹ کا جشن مناتے وہ تیزی سے کونسٹاس کی جانب جارحانہ انداز سے بڑھے ،جیسے کہہ رہے ہوں کہ دیکھا مجھ سے اُلجھنے کا انجام۔
ان دو واقعات کے بعد اب آسٹریلیا اور بھارت کی ٹیمیں پھر سے مدمقابل آرہی ہیں مگر نہ بھمرا ہیں نہ کونسٹاس مگر بھارت کے اسٹار کھلاڑی ویرات کوہلی موجود ہیں، دیکھنا ہے کہ انجام گلستان کیا ہوگا؟