کراچی میں بوٹ بیسن کے علاقے میں شہری پر تشدد کرنیوالے 2گارڈز گرفتار، مرکزی ملزم بلوچستان فرار

کراچی کے علاقے بوٹ بیسن میں 19 فروری کو مسلح افراد کے شہری پر تشدد کرنے والے افراد کے خلاف کارروائی جاری ہے۔

ڈی آئی جی ساؤتھ اسد رضا کے مطابق رات گئے 2 مقامات پر کارروائی کر کے 2 گارڈز کو گرفتار کرلیا گیا ہے جن سے 4 جدید ہتھیار برآمد ہوئے ہیں۔ جیو نیوز کے مطابق اسد رضا کا کہنا ہے کہ غوث بخش اور جلاد خان شاہ زین مری کے گارڈ ہیں جو کہ مرکزی ملزم ہے اور اس نے گارڈز کے ساتھ مل کر شہری پر تشدد کیا تھا۔

ان کا کہنا ہے کہ واقعے کے بعد شاہ زین مری بلوچستان فرار ہو گیا جس کی گرفتاری کے لیے بلوچستان حکومت سے رابطہ کیا ہے، واقعے میں ملوث دیگر افراد کو بھی جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔

متاثرہ شہری نے بتایا کہ میں بورڈ بیسن فوڈ اسٹریٹ پر کھانا کھا کر جارہا تھا کہ میرے پیچھے ایک گاڑی ہارون دیتے ہوئے آرہی تھی میں نے اپنی گاڑی سائیڈ کر کے انہیں راستہ دیا انہوں نے اپنی گاڑی ریورس کر کے میری گاڑی کو ہٹ کیا اس کے بعد وہ لوگ اترے اور مجھ پر اور میرے دوست پر تشدد کرنا شروع کر دیا ان کے ہاتھوں میں جدید اسلحہ تھا۔

شہری نے بتایا کہ میں نے ان سے پوچھا کہ میرا قصور کیا ہے پر انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا ایک کہہ رہا تھا کہ اس کی آنکھ میں مارو کوئی کہہ رہا تھا اس کے سر پہ مارو، میں سوال کرتا ہوں کہ وی ائی پی کلچر کب ختم ہوگا۔

 

واضح رہے کہ مسلح افراد کے شہری پر تشدد کی سی سی ٹی وی بھی سامنے آئی تھی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ سی سی ٹی وی کی مدد سے کچھ ملزمان کی شناخت اور گاڑی کا ریکارڈ حاصل کر لیا ہے۔

متاثرہ شہری نے مطالبہ کیا ہے کہ تشدد کا نشانہ بنانے والوں کو گرفتار اور شہر سے وی آئی پی کلچرل کا خاتمہ کیا جائے۔

Spread the love
جواب دیں
Related Posts