پاکستان29 سال بعد چیمپئنز ٹرافی کی صورت میں کسی آئی سی سی ایونٹ کی میزبانی کررہا ہے، شائقین کرکٹ کو اس ٹورنامنٹ کا تو انتظار ہے ہی لیکن وہ ایک اور خاص لمحے کے بھی منتظر ہیں، یہ وہ وقت ہے جب نہ صرف پاکستانی شائقین کرکٹ کی آنکھیں اُس میچ پر لگی ہیں بلکہ کرکٹ دیکھنے والے ممالک میں بھی اس کھیل کے دیوانےمقابلے کے شروع ہونے کے انتظار میں ہیں،
چیمپئنز ٹرافی کا سب سے بڑا مقابلہ پاکستان اور بھارت کے درمیان 23 فروری کو دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں ہونے کو ہے، اس ٹاکرے کیلئے کرکٹ کے مداحوں کا تجسس عروج پر پہنچ چکا ہے،اس میچ کے تمام ٹکٹس پہلے ہی دن فروخت ہوگئے تھے اور ایک اندازے کے مطابق ٹکٹوں کی فروخت سےاُس کی آمدنی پاکستانی کرنسی میں تین ارب روپے سے زائد رہی
چیمپئنز ٹرافی کو منی ورلڈ کپ بھی کہا جاتا ہے جس میں آئی سی سی رینکنگ میں ٹاپ 8 ٹیمیں شریک ہوتی ہیں، اگر بات کی جائے اس ایونٹ میں پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والے مقابلوں کی تو اس میں پاکستان کا پلہ نسبتاً بھاری ہے
ورلڈ کپ میں تو پاکستان اب تک بھارت کو نہیں ہراسکا ہے لیکن چیمپئنز ٹرافی میں صورتحال مختلف ہے جس میں پاکستان اور بھارت کے درمیان اب تک پانچ مقابلے ہوئے ہیں اور گرین شرٹس نے تین میچزاپنے نام کیے ہیں جبکہ دو میں بھارت میدان سے کامیاب نکلا ہے
چیمپئنز ٹرافی میں دونوں ٹیموں کے درمیان پہلا مقابلہ اُنیس ستمبر 2004 کو انگلینڈ میں ہونے والی چیمپئنز ٹرافی میں ہوا تھا، پاکستان اور بھارت ایجبسٹن کے میدان پر آمنے سامنےآئے تھے، انضمام الحق کی قیادت میں پاکستان نے بھارت کودلچسپ مقابلے کے بعد تین وکٹ سے مات دی تھی، میچ میں بھارتی ٹیم پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے صرف 200رنز پر ڈھیر ہوگئی تھی، آل راؤنڈر رانا نوید الحسن نے صرف 25اور شعیب اختر نے 36 رنز کے عوض چار، چار شکار کیے، پاکستان نے یہ ہدف چار گیندیں پہلے حاصل کیا، محمد یوسف نے 81 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی
پانچ برس بعد دونوں ٹیمیں 26 ستمبر 2009 کو جنوبی افریقا میں سنچورین کےسُپر سپورٹس پارک پرحریف بنیں، اس ایونٹ میں یونس خان ٹیم کی قیادت کررہے تھے ، بھارت کے خلاف میچ میں پاکستانی ٹیم نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے آل راؤنڈر شعیب ملک کے شاندار 128 اور محمد یوسف کے 87رنز کی بدولت 9وکٹ پر 302رنز کا اسکور بنایا، جواب میں بھارتی ٹیم 45ویں اوور میں 248رنز بناکر آؤٹ ہوگئی اور 54رنز سے شکست کھا گئی
پاکستان اور بھارت کے درمیان چیمپئنز ٹرافی میں تیسرا مقابلہ پندرہ جون 2013 کو ایک مرتبہ پھر انگلینڈ میں کھیلے گئے ایونٹ میں ہوا، اس بار بھی میدان تھا ایجبسٹن کا، بارش سے متاثرہ اس میچ میں پاکستانی ٹیم حریف کا جم کر مقابلہ نہ کرسکی اور صرف 165رنز پر پویلین لوٹ گئی ، بھارت کے چار بولرز نے دو، دو وکٹیں حاصل کیں جبکہ پاکستان کے دو کھلاڑی رن آؤٹ ہوئے، میدان پر دوبارہ بارش آنے کے سبب کھیل رُکا اور بھارت کوڈک ورتھ لوئیس میتھڈ کے تحت بائیس اوورز میں 102رنز کا تبدیل شدہ ہدف ملا جو اُس نے بیسویں اوور میں دو وکٹ کے نقصان پر بنالیا
چار برس بعد چار جون 2017 کو دونوں ٹیمیں پھر چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی کرنے والے ملک انگلینڈ کی سرزمین پر مدمقابل تھیں، اس مرتبہ پاکستان کی قیادت وکٹ کیپر بیٹر سرفراز احمد کے ہاتھوں میں تھی، گرو پ مرحلے میں ہونے والا یہ میچ بھی بارش سے متاثر رہا جس میں بھارت نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 48 اوورز میں تین وکٹ پر 319 رنز بناڈالے، پاکستان کی اننگز میں پھربارش ہوگئی جس کی وجہ سے گرین شرٹس کی اننگز کوڈک ورتھ لوئیس میتھڈ کے تحت 41 اوورز تک محدود کرکے اُنہیں فتح کیلئے 289رنز کا ہدف دیا گیا مگر ٹیم 34ویں اوور میں 164رنز سے آگے نہ جاسکی اور 124رنز سے میچ ہار گئی
گروپ مقابلے کے بعد پاکستان اور بھارت اسی ایونٹ کے فائنل میں 18 جون کو آمنے سامنے آئے جس میں پاکستان کے پاس گروپ اسٹیج کی شکست کا بدلہ لینے کا پورا موقع تھا، پہلے پاکستان کی بیٹنگ آئی اور اُن کے بیٹرز خاص طور پر فخر زمان نے حریف بولرز کی دل کھول کر پٹائی کی، فخر زمان نے اس میچ میں 114رنز کی اننگز کھیلی حالانکہ ابتدائی اوورز میں وہ وکٹ کے پیچھے کیچ آؤٹ ہوگئے تھے مگر نوبال ہونے کی وجہ سے بچ گئے اور پھر اُنہوں نے میدان کے چاروں جانب دلکش اسٹروکس کھیلے، اظہر علی اور پھر محمد حفیظ کی تیز رفتار نصف سنچری کی بدولت پاکستان نے چار وکٹ پر 338 رنز اسکور کر ڈالے
بھارتی اننگز کا آغاز ڈراؤنا خواب ثابت ہوا، روہت شرما صفر ، ویرات کوہلی پانچ اور شیکھر دھون 21 رنز بناکر صرف 33کے مجموعی اسکور پر واپس میدان سے جاچکے تھے، ان تینوں کو بائیں ہاتھ کے فاسٹ بولر محمد عامر نے شکار کیا جنہوں نے اپنے شاندار اسپیل کے ذریعے اسٹار بیٹرز کو آؤٹ کرکے بھارت کی بیٹنگ لائن کی کمر توڑ دی، جس کے بعد بھارت کے بیٹرزیکے بعد دیگرے آؤٹ ہوتے رہے ، ہاردیک پانڈیا نے 76رنز کے ساتھ مزاحمت کی مگر ٹیم 158رنز پر ہمت ہار گئی اور پاکستان نے فائنل نہ صرف 180رنز کے بڑے مارجن سے جیت لیا بلکہ پہلی بار یہ ایونٹ جیتنے کا اعزاز بھی حاصل کیا، اب سات سال آٹھ ماہ بعد پاکستان دفاعی چیمپئن کے روپ میں اسی ایونٹ میں چھٹی بار روایتی حریف کے مدمقابل آئے گا ، دیکھتے ہیں کہ کیا تاریخ اپنے آپ کو دہراتی ہے