کراچی میں ٹریفک حادثات میں تشویشناک حد تک اضافہ ہو گیا، جنوری سے اب ٹریفک حادثات میں ہلاکتوں کی تعداد 116 ہو گئی۔ ٹریفک حادثات میں 57 افراد بڑی گاڑیوں کی زد میں آئے۔
ریسکیو اداروں کے اعدادو شمار کے مطابق ڈمپرز کی ٹکر سے 16 افراد جاں بحق ہوئے،15افراد ٹرالر،11 واٹر ٹینکر،6 مزدا اور 9 افراد بسوں کی ٹکر سے زندگی کی بازی ہار گئے۔ رواں برس ٹریفک حادثات میں جاں بحق ہونے والوں میں 83 مرد، 16 خواتین، 12 بچے اور5 بچیاں شامل ہیں، ٹریفک حادثات میں ایک ہزار 570 افراد زخمی بھی ہوئے، جس میں مرد، خواتین، بچے اور بچیاں شامل ہیں۔
ٹریفک حادثات میں جاں بحق ہونے والے افراد میں ذیادہ تعداد موٹر سائیکل سواروں کی تھی۔ ٹریفک پولیس حکام کے مطابقحادثات کی سب سے بڑی وجہ ہیوی ٹریفک ہے، جسے کئی طریقوں سے استثنیٰ حاصل ہیں اور ہیوی ٹریفک میں کچرا اٹھانے کے ڈمپرز اور تیل اور گیس لے جانے والے ٹینکرزشامل ہیں۔’کراچی میں 70 لاکھ گاڑیاں ہیں جب کہ ٹریفک پولیس کے پاس 5000 افرادی قوت ہے۔
ٹریفک حادثات پر قابو پانے کے سندھ حکومت کی جانب سے کئی اقدامات کئے گئے ہیں، جس کے تحت ہیوی ٹریفک کو صرف رات 10 بجے سے صبح 6 بجے تک سڑکوں پر آنے کی اجازت ہو گی۔ کچرا اٹھانے والی گاڑیاں، واٹر ٹینکرز اور دیگر ضروری خدمات پر تعینات گاڑیوں کو اس پابندی سے استثنیٰ دیا گیا ہے۔
سندھ حکومت کے اس اقدام بھی ٹریفک حادثات میں کوئی خاطر خواہ کمی نہیں آئی سکی۔ کراچی میں گزشتہ رات بھی ڈمپر کی ٹکر سے ایک شہر جاں بحق ہو گیا، جس کے بعد مشتعل افراد نے 5 واٹر ٹینکرز کو بھی آگ لگا دی تھی۔