وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت بزنس فیسیلیٹیشن کوآرڈینیشن کمیٹی (بی ایف سی سی) کا اجلاس ہوا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے صنعتکاروں کے مسائل حل کرنے کے لیئے چیئرمین بلاول بھٹو کی ہدایت پر کمیٹی بھی قائم کردی۔
صنعتکاروں نے شکایت کی کہ گیس صنعتی علاقوں کو بہت ہی کم فراہم کی جاتی ہے، وفاقی حکومت نے گیس قیمتوں میں گیس چارجز، لائن لاسز اور دیگر چارجز لگا کر مہنگی کر دی ہے، گیس کی طلب اور فراہمی کو بلکل نظر انداز کیا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے ایس ایس جی سی کو ہدایت کی کہ صوبے سے نکلنے والی گیس کا مکمل ڈیٹا سندھ حکومت سے شیئر کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے معلوم ہے سندھ سے کتنی گیس نکل رہی ہے، آپکے اعداد و شمار دیکھنا چاہتا ہوں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے ڈپٹی ایم ڈی کو ہدایت کی کہ سندھ کی گیس پیداوار، طلب اور فراہمی کے اعداد و شمار فراہم کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے صنعتکار گیس قیمت پر پریشان ہیں، وفاقی حکومت سے گیس کے مسائل پر بات کرونگا اگر کوئی رلیف صنعتکاروں کو دلوا سکا تو بڑی خدمت ہوگی۔
اجلاس میں صوبائی وزراء، ناصر شاہ، سعید غنی، جام اکرام اللہ دھاریجو، میئر کراچی مرتضیٰ وہاب، سیکریٹری توانائی مصدق خان، کمشنر کراچی حسن نقوی، سیکریٹری ٹو سی ایم رحیم شیخ، صوبائی سیکریٹریز، ایم ڈی واٹر بورڈ اور دیگر شریک تھے۔ تاجر برادری کی جانب سے رکن قومی اسمبلی مرزا اختیار بیگ، زبیر موتی والا، زبیر چھایا، صابر دیوان اور کے الیٹرک طرف سے سی ای او مونس علوی، چیف ڈسٹریبیوشن آفیسر سعدیہ دادا، ڈپٹی ایم ڈی ایس ایس جی سی سعید رضوی اور دیگر شریک تھے۔