کراچی میں ننھے صارم کے مبینہ اغواء اور لاش ملنے کے بعد کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، سی آئی اے اسپیشلائزڈ یونٹ نے نارتھ کراچی میں بیت الانعم اپارٹمنٹ پر چھاپہ مار کر دو مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ( سی آئی اے) نے صارم اغوا کیس کی تفتیش کے لیے بیت الانعم پر چھاپہ مارا، چھاپے کے دوران 2 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا۔ سی آئی اے ٹیم سراغ رساں کتے لے کر پہنچی تھی، خالی فلیٹس کو بھی مکمل طور پر سرچ کیا گیا جبکہ ایک فلیٹ سے بیڈ شیٹ بھی فارنزک کے لیے لی گئی ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق فلیٹ سے دیگر اشیاء کے سیمپل بھی اٹھائے گئے ہیں، پرانی کھڑی گاڑیوں کو بھی سراغ رساں کتوں سے چیک کیا گیا ہے، کارروائی رات 3 بجے کے بعد اچانک کی گئی تھی۔ کارروائی کے دوران سی پی ایل سی ٹیم اور دیگر افسران بھی ہمراہ تھے، شبہ ہے صارم لاپتہ ہونے سے لاش ملنے تک باہر نہیں گیا تھا، ابتدائی میڈیکل رپورٹ کے بعد تفتیش کا رخ مزید تبدیل کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ 7 جنوری کو 7 سالہ صارم اپنے ہی فلیٹ سے لاپتہ ہوا تھا، جو بھائی کے ہمراہ اپارٹمنٹ میں موجود مسجد کے مدرسے میں پڑھنے گیا تھا جس کے بعد بڑا بھائی گھر آگیا لیکن صارم نہیں آیا تھا۔ صارم کی گمشدگی کے وقت علاقے میں بجلی نہیں تھی جس کی وجہ سے پولیس کو سی سی ٹی وی ویڈیو نہیں ملی تھی، اس واقعے کے بعد بچے کے والدین سے آن لائن پیسے بھیجنے کا تقاضہ بھی کیا گیا تھا۔ جس کے بعد پولیس حکام نے بچے کی بازیابی کے لیے ٹیمیں تشکیل دے دی تھی اور کہا تھا کہ مختلف زاویوں سے کیس پر کام کررہے ہیں، بظاہر لگتا ہے کہ کسی جاننے والے کا ہی کام ہے، لیکن 11 روز بعد صارم کی لاش قریبی ٹینک سے ملی تھی۔