ملتان سلطانز کے مالک علی ترین نے حال ہی میں پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) پر تنقید کی تھی جس پر انہوں نے وضاحت بھی پیش کردی ہے۔ اپنے وضاحتی بیان میں انہوں نے کہ میرے حالیہ انٹرویو نے کچھ تنازعہ پیدا کیا ہے اور میں چاہتا ہوں کہ اس کی وضاحت پیش کر دوں۔
علی ترین نے کہا کہ مجھے کراچی بہت پسند ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ یہاں کا کھانا پورے ملک میں سب سے بہترین ہے، میں صرف اسٹیڈیم کے اندر موجود کھانے اور میچ دیکھنے کے تجربے پر تنقید کر رہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ایک کرکٹ کے شوقین کے طور پر مجھے وی آئی پی باکسز کے بجائے انکلوژرز میں میچز دیکھنا زیادہ پسند ہے۔ اور یہ تجربہ نیشنل اسٹیڈیم کے سوا ہر جگہ شاندار ہوتا ہے۔
My recent interview on the wonderful Relukatay YT channel has caused some controversy so I just want to clarify:
I LOVE Karachi and think it has the best food in the country! I was only criticising the food and viewing experience INSIDE the stadium.
As a cricket fan I love… pic.twitter.com/wCb5CLWcMz
— Ali Khan Tareen (@aliktareen) January 8, 2025
اپنے وضاحتی بیان میں ان کا کہنا تھا کہ میچ دیکھنے کا منظر انتہائی مایوس کن ہے، باتھرومز کی حالت بھی غیر مناسب ہے اور کھانے پیسے کی اشیا کے اختیارات بھی بہت محدود ہیں۔ کراچی کے عوام کے لیے بہتر سہولتیں فراہم کی جانی چاہئیں۔ علی ترین کا مزید کہنا تھا کہ خوش قسمتی سے اس وقت اسٹیڈیم کی اپ گریڈیشن ہو رہی ہے اور مجھے امید ہے کہ اس سے مداحوں کو بہتر تجربہ ملے گا۔
یاد رہے کہ علی ترین نے پی سی بی پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ پی سی بی نے کہا کہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کا فائنل میچ کراچی میں کرائیں جس پر ہم نے کہا کہ کراچی کا اسٹیڈیم اور تماشائی فارغ ہیں آپ جنگلوں میں پھنسے ہوتے ہیں اور کچھ نظر نہیں آ رہا ہوتا۔
علی ترین کا کہنا تھا کہ انہوں نے پی سی بی سے کہا کہ آپ کے وی آئی پی باکسز، واش رومز اور کھانا فارغ ہیں وہاں میچز نہ کرائیں لیکن پی سی بی اس بات پر راضی نہیں ہوا اور کہا کہ کراچی ہمارا سب سے بڑا شہر ہے لیکن جب میچ ہوا تو اسٹیڈیم میں گن کر 30 لوگ تھے جس پر پی سی بی نے کہا کہ یہ بہت حیران کن ہے علی ترین نے جواباً کہا کہ کس کے لیے؟ یہ کسی کے لیے بھی حیران کن بات نہیں ہے۔